حیدرآباد

کانگریس کے 6 وعدے تلنگانہ کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش: ڈی کے ارونا

ڈی کے ارونا نے کانگریس پر مودی کی بین الاقوامی تعریف پر حسد کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ ملک کی بہتری کے لئے کام کرنے کے بجائے مذہبی اور ذات پات پر مبنی سیاست کا سہارا لے رہی ہے۔

حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی نائب صدر ڈی کے ارونا نے منگل کو کانگریس پارٹی کی طرف سے تلنگانہ کے لئے چھ ضمانتوں کے حالیہ اعلان پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کے عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
گڈی ملکاپور کے سینکڑوں نوجوان کانگریس میں شامل، عثمان الہاجری نے پارٹی کا کھنڈوا پہنایا
کالیشورم پروجیکٹ اسکام پر کانگریس کا دہرا موقف: ڈی کے ارونا
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
بی جے پی امیدوار ویشویشور ریڈی خاندان کے اثاثے 4,568 کروڑ

محترمہ ارونا نے آج یہاں پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے کہا کہ کانگریس دھوکہ دہی اور غیر معمولی وعدوں کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

انہوں نے ملک کو ترقی اور عالمی اہمیت کی طرف لے جانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی کوششوں کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ کانگریس کی تقسیم کی پالیسیاں نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے مسٹر مودی کی قیادت میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی وقار کو قبول کرنے میں ناکامی پر کانگریس کی بھی تنقید کی۔

انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ سناتن دھرم کی 4000 سال کی بھرپور تاریخ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ نریندر مودی حکومت تمام ذاتوں اور مذاہب کا احترام کرتے ہوئے "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا پریاس” کے اصول کو برقرار رکھے ہوئے ہے ۔

انہوں نے کانگریس پر مسٹر مودی کی بین الاقوامی تعریف پر حسد کا مظاہرہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ ملک کی بہتری کے لئے کام کرنے کے بجائے مذہبی اور ذات پات پر مبنی سیاست کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ کانگریس کے تلنگانہ کو چھ گارنٹی جیسے وعدے دیگر ریاستوں جیسے کرناٹک، راجستھان، ہماچل پردیش اور چھتیس گڑھ میں پورے نہیں ہوئے۔

 انہوں نے مہاتما گاندھی کے نام پر برسوں تک ملک پر حکومت کرنے کے باوجود غربت مٹانے میں کانگریس کی ناکامی پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کانگریس سے پہلی تین ضمانتوں تلنگانہ میں پارٹیاں نہ بدلنا، کانگریس کے دور حکومت میں کوئی گھپلہ نہ ہونے کو یقینی بنانا اور تلنگانہ کی تاریخ کی درست نمائندگی کرنے کی اپیل کی۔

بی جے پی لیڈر نے مودی کو گڈ گورننس فراہم کرنے کا سہرا دیا جس کا مقصد گاؤں اور ریاست کی ترقی ہے، جب کہ کلواکنتلا کنبہ پر تلنگانہ کی ترقی کو دبانے اور اس کے لوگوں کو دھوکہ دینے پر تنقید کی۔

انہوں نے ریاست میں خواتین کے لیے مناسب احترام اور ترجیح کو یقینی بنانے کے بارے میں ایم ایل اے کے کویتا کو بھی چیلنج کیا اور سوال کیا کہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے اعلان کردہ امیدواروں میں خواتین کے ریزرویشن کو کیوں نافذ نہیں کیا گیا۔

 انہوں نے کانگریس، بی آر ایس اور ایم آئی ایم پر شریک سازشی ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ انصاف اسی وقت ہوگا جب بی جے پی مرکز اور ریاست دونوں میں دوبارہ اقتدار حاصل کرے گی۔ انہوں نے پورے ملک میں پارٹی کے کئی فلاحی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔