قومی

ہریدوار کے مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ سے 7 افراد ہلاک، متعدد زخمی

گڑھوال ڈویژن کے کمشنر،ونے شنکر پانڈے نے کہا کہ بھگدڑ سے قبل مانسا دیوی مندر میں بہت زیادہ بھیڑ تھی۔ تصویروں میں زخمی عقیدت مندوں کو ایمبولینسوں میں ہسپتال لے جایا جا رہا ہے اور کئی دوسرے زیر علاج ہیں۔

اتراکھنڈ کے مقدس شہر ہریدوار میں مانسا دیوی مندر میں بھگدڑ مچنے سے سات افراد کی موت ہو گئی اور درجنوں عقیدت مند زخمی ہو گئے۔ بھگدڑ مندر کی سیڑھیوں پر ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ برقی شاک کے بارے میں افواہوں کی وجہ سے بھیڑ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
کانوڑ یاترا، سپریم كورٹ كی عبوری روک میں توسیع
اتراکھنڈ کے گاؤں میں آگ لگنے سے 14 گھر جل کر خاکستر، 6 افراد جھلسے
ہلدوانی میں صورتحال معمول پرنیم فوجی فورسس کی مزید کمپنیاں تعینات
ہلدوانی تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات کا حکم۔ 6 کروڑ کا نقصان

گڑھوال ڈویژن کے کمشنر،ونے شنکر پانڈے نے کہا کہ بھگدڑ سے قبل مانسا دیوی مندر میں بہت زیادہ بھیڑ تھی۔ تصویروں میں زخمی عقیدت مندوں کو ایمبولینسوں میں ہسپتال لے جایا جا رہا ہے اور کئی دوسرے زیر علاج ہیں۔

زخمیوں کی کل تعداد 55 بتائی گئی ہے۔وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ اتراکھنڈ پولیس کی اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (SDRF) اور مقامی پولیس امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

پرمیندر سنگھ ڈوبل، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ہریدوار نے ابتدائی طور پر چھ اموات کی تصدیق کی اور کہاکہ،پولیس فورس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔

تقریباً 35 زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے چھ کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ بھگدڑ کی اصل وجہ بجلی کے کرنٹ کے بارے میں افواہوں سے پیدا ہونے والی گھبراہٹ معلوم ہوتی ہے۔

یہ سانحہ ساون کے مقدس ہندو مہینے کے دوران پیش آیا، جس میں شہر کے تمام یاتری مقامات پر عقیدت مندوں کا رش دیکھا جاتا ہے۔