مشرق وسطیٰ

شمالی شام میں متحارب گروہوں کی جھڑپوں کے درمیان ڈرون حملے میں 8 افراد ہلاک

دریں اثناء، ایس ڈی ایف نے دعویٰ کیا کہ لڑائی میں ترکی کے حمایت یافتہ درجنوں جنگجو مارے گئے اور ٹینکوں سمیت متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

دمشق: ترکی کی حمایت یافتہ ملیشیہ کے کم از کم آٹھ ارکان اتوار کے روز اس وقت مارے گئے جب کردوں کی زیر قیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے ڈرون نے شمالی شام کے صوبہ حلب میں تشرین ڈیم کے نزدیک گاڑیوں اور بکتر بند مشینریوں کو نشانہ بنایا۔ ایک جنگی مانیٹر تنظیم نے یہ اطلاع دی۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ایس ڈی ایف اور ترک حمایت یافتہ ’سیرین نیشنل آرمی‘ کے درمیان جھڑپوں میں ایس ڈی ایف کے آٹھ جنگجو زخمی بھی ہوئے۔

دریں اثناء، ایس ڈی ایف نے دعویٰ کیا کہ لڑائی میں ترکی کے حمایت یافتہ درجنوں جنگجو مارے گئے اور ٹینکوں سمیت متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

12 دسمبر 2024 کے بعد سے، آبزرویٹری نے دونوں طرف سے کم از کم 440 ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے، جن میں 44 شہری، 321 ترک حمایت یافتہ گروپوں کے جنگجو، اور SDF اور اتحادیوں کے 75 جنگجو شامل ہیں۔

ہلاکتوں میں یہ اضافہ ترک حمایت یافتہ گروپوں کے دباؤ میں متعدد شمالی علاقوں سے SDF کے جبری انخلاء کے بعد ہوا ہے۔

ترکی شامی کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (YPG) کو ممنوعہ کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی ملحقہ شاخ سمجھتا ہے، جو SDF کا بنیادی حصہ ہے۔

PKK کو ترکی، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔