ایشیاء

عید الاضحیٰ سے قبل 44 سالہ شخص کانگو وائرس سے جاں بحق

پاکستان کے اٹک کی تحصیل حضرو میں 44 سالہ شخص کانگو وائرس سے جاں بحق ہوگیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے اٹک کی تحصیل حضرو میں 44 سالہ شخص کانگو وائرس سے جاں بحق ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
خیبر پختونخوا میں منکی پاکس سے مزید افراد متاثر

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق میت کو حفاظتی اقدامات کے تحت تابوت میں راولپنڈی سے لایا گیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ میت کو خصوصی ہنگامی اقدامات کے بعد حضرو کے نواحی گاؤں ملاکلاں میں سپرد خاک کردیا گیا۔

ایک ایسے وقت میں جب لوگوں کی ساری توجہ عید الاضحیٰ کے لیے قربانی کےجانور خریدنے پر ہو گی، ایسے میں کانگو وائرس سے ایک شخص کی ہلاکت باعثِ تشویش ہے۔

معالجین کے مطابق کانگو وائرس مویشیوں میں پایا جاتا ہے اور اس وائرس کے پھیلنے کی سب سے اہم وجہ جانور ہی ہیں، جن میں گائے، بھینس اوربھیڑ، بکریاں شامل ہیں۔

دراصل کانگو وائرس کو کریمین کانگو ہیمورہیجک فیور (سی سی ایچ ایف) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ وائرس کریمیا میں 1944 میں سامنے آیا تھا اور اس وقت اس وائرس کی موجودگی بر اعظم افریقہ کے ملک کانگو میں بھی نظر آئی تھی جس کی بنیاد پر اس کا نام (سی سی ایچ ایف) رکھا گیا تھا۔