صدر چین شی جنپنگ کی ماسکو آمد

صدر چین شی جنپنگ پیر کے دن سہ روزہ دورہ پر ماسکو پہنچے۔ ان کا یہ دورہ‘ بیجنگ کی نئی سفارتی کوشش کو دکھاتا ہے۔ ان کے اس دورہ سے روسی صدر ولادیمیر پوٹین کو سیاسی تقویت بھی ملے گی۔

ماسکو: صدر چین شی جنپنگ پیر کے دن سہ روزہ دورہ پر ماسکو پہنچے۔ ان کا یہ دورہ‘ بیجنگ کی نئی سفارتی کوشش کو دکھاتا ہے۔ ان کے اس دورہ سے روسی صدر ولادیمیر پوٹین کو سیاسی تقویت بھی ملے گی۔

چین اور روس نے صدر شی جنپنگ کے دورہ کو ایسی دوستی کو مزید گہری کرنے کی کوشش قراردیا جس کی کوئی حد نہیں۔ چین‘ روس کو تیل اور گیس کے بڑے ذریعہ کے طورپر دیکھتا ہے۔ اس کی معیشت کے لئے جس میں توانائی کی بڑی کھپت ہوتی ہے‘ تیل اور گیس کی شدید ضرورت ہے۔

وہ عالمی امور میں امریکی غلبہ کے خلاف روس کو اپنے پارٹنر کے طورپر بھی دیکھتا ہے۔ کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ ڈنر پر پوٹین اور شی جنپنگ‘ یوکرین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ امکان ہے کہ روسی صدر موجودہ صورتِ حال پر اپنی رائے کی تفصیلی وضاحت کریں گے۔ منگل کے دن دونوں قائدین کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

پوٹین کے لئے کریملن میں شی جنپنگ کی آمد باوقار دورہ اور سفارتی کامیابی ہے۔ اس سے انہیں مغربی قائدین کو جو یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں‘ یہ کہنے کا موقع ملے گا کہ روس کو یکاو تنہا کرنے کی ان کی کوششیں ناکام ہوجائیں گی۔

صدر شی جنپنگ کے دورہ ئ ماسکو سے چند دن قبل دی ہیگ کی فوجداری عدالت نے اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین میں ہزاروں بچوں کے اغوا کے معاملہ میں صدر پوٹین پر مقدمہ چلانا چاہتی ہے۔ چین نے اپنے صدر کے دورہ کے تعلق سے زیادہ کچھ نہیں کہا ہے۔ تقریباً 13 ماہ سے جاری یوکرین جنگ دونوں قائدین کی بات چیت پر اثرانداز ہوگی۔ پیر کے دن چینی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صدر شی جنپنگ کا دورہ دوستی‘ تعاون اور امن کا سفر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button