امریکی صدر بائیڈن کی انتخابی مہم کیلئے بڑا دھچکا
امریکی صدر بائیڈن کی انتخابی مہم کیلئے بری خبر سامنے آگئی، ڈیمو کریٹ ڈونرز نے انتخابی مہم کیلئے 90 ملین ڈالر کی فنڈنگ روک دی۔
واشنگٹن: امریکی صدر بائیڈن کی انتخابی مہم کیلئے بری خبر سامنے آگئی، ڈیمو کریٹ ڈونرز نے انتخابی مہم کیلئے 90 ملین ڈالر کی فنڈنگ روک دی۔
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیموکریٹ سپرپیک نے مباحثے میں ناقص کارکردگی پر الیکشن فنڈنگ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈیموکریٹ سپرپیک نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر بائیڈن الیکشن سے دستبردار ہونے کا اعلان کریں، کانگریس میں ڈیموکریٹ پارلیمانی لیڈر حکیم جیفریز نے بھی صدر بائیڈن کی حمایت کرنے سے انکار کردیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن سے حکیم جیفریز کی ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے امریکی صدر کو ارکان کانگریس کا پیغام پہنچایا۔
اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ دنوں صدارتی مباحثے میں ناکامی کے بعد جوبائیڈن کی زبان ایک پھر لڑکھڑا گئی، اپنی نائب صدر کو ٹرمپ کہہ ڈالا، اس سے قبل وہ خود کو عورت بھی قرار دے چکے ہیں۔
اپنی زندگی کی 81 بہاریں دیکھنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کی عمر ملک کے رائے دہندگان کے لئے تشویش اور شرمندگی کا باعث بنی ہوئی ہے، وہ آئے دن کوئی نہ کوئی ایسا بیان جاری کرتے ہیں جو جگ ہنسائی کا باعث بن جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس بار بھی ان کی زبان لڑکھڑائی اور اور انہوں نے نائب صدر کملا ہیرس اور اپنے حریف صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے نام آپس میں ملادیے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کو صدارتی مہم سے دستبردار ہونے کے لیے ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹس کے ارکان کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا بھی ہے۔