دہلی

مکمل فیصلہ تیار کیے بغیر جج کھلی عدالت میں اختتامی حصہ کا اعلان نہیں کرسکتا: سپریم کورٹ

جسٹس وی راما سبرا منیم اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل سپریم کورٹ بنچ نے سنگین الزامات سے چشم پوشی کرنے پر کرناٹک ہائی کورٹ پر کڑی تنقید کی ا ور کہا کہ جج کا رویہ ناقابل قبول ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایک عدالتی عہدیدار اپنے فیصلے کو مکمل طور پر تیار کیے بغیر اس کا اختتامی حصہ عدالت میں پڑھ کر نہیں سنا سکتا اور نہ اس کا ڈکٹیشن دے سکتا ہے۔ عدالت ِ عظمیٰ نے فیصلہ تیار کیے بغیر کیس کے نتیجہ کا اعلان کرنے کے خاطی پائے گئے کرناٹک ٹرائل عدالت کے جج کو برطرف کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

متعلقہ خبریں
ملزم کی موت، ورثاء سےجرمانہ وصول کیا جاسکتا ہے: ہائیکورٹ
11 ریاستوں کی جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر بھیدبھاؤ
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام

کرناٹک ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کی جانب سے داخل کی گئی ایک درخواست پر سپریم کورٹ نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ رجسٹرار جنرل نے ہائی کورٹ کے اجلاسِ کاملہ کی جانب سے ایک جج کی بحالی کے اقدامات کو کالعدم کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کی جانب سے جاری کردہ احکام کو چیلنج کیا تھا۔

 جسٹس وی راما سبرا منیم اور جسٹس پنکج متل پر مشتمل سپریم کورٹ بنچ نے سنگین الزامات سے چشم پوشی کرنے پر کرناٹک ہائی کورٹ پر کڑی تنقید کی ا ور کہا کہ جج کا رویہ ناقابل قبول ہے۔