ایسا جادوگر بولر جس نے ایشیز میں ان مٹ نقوش چھوڑے
ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد مائیک گیٹنگ پچ پر آئے اور دوسرے دن چائے کے وقفے سے تھوڑا پہلے ہم نے اس کرشماتی گیند کو دیکھا۔

لندن: انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن وہ دن نہیں بھولتا جب ٹیسٹ کرکٹ میں انھوں نے ایک ایسی گیند کو دیکھا جسے بعد میں صدی کی بہترین گیند کے طور پر شمار کیا گیا اور اسے پھینکنے والے کوئی اور نہیں بلکہ جادوگر لیگ اسپنر شین وارن تھے۔
30 سال قبل 1993 کا وہ دن جب نوجوان کینگرو بولر شین وارن نے کرکٹ کے اسٹیج پر اپنی آمد کا اعلان کیا، اولڈ ٹریفرڈ میں ایشیز سیریز کے ٹیسٹ میچ کے دوران دیکھنے والوں کے لیے وہ لمحہ آیا جب صرف 12 ٹیسٹ میچز کا تجربہ رکھنے والے نوجوان وارن نے ایسی ڈیلیوری پھینکی جو لیگ سائیڈ پر کافی فاصلے پر پڑنے کے باوجود مائیک گیٹنگ کے اسٹمپس اڑا گئی!
ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد مائیک گیٹنگ پچ پر آئے اور دوسرے دن چائے کے وقفے سے تھوڑا پہلے ہم نے اس کرشماتی گیند کو دیکھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شین وارن کی اس گیند کو کافی عرصے تک صدی کی بہترین بال کے خطاب سے نہیں نوازا گیا تھا، ہاں مگر اتنا ضرور ہے کہ اسٹیڈیم یا ٹی وی اسکرین پر جس نے بھی یہ بال دیکھی اسے محسوس ہو گیا تھا کہ کچھ انہونی ہو چکی ہے۔
سابق انگلش کپتان کے مطابق شین وارن عظیم بولرز میں سے ایک ہیں اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں جس انداز میں آئے اس کی کیا ہی بات تھی، وہ دنیا کے سب سے بڑے اسپنر ثابت ہوئے، ایشیز کی اپنی ایک لوک داستان ہے جس میں وارن نے اپنا نام بھی درج کروا لیا.
ایتھرٹن نے کہا کہ میرے خیال میں انھوں نے روایتی سیریز میں 194 یا کچھ زیادہ وکٹیں لیں ہیں لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک ناقابل یقین بولر تھے۔
وارن جب کرکٹ میں آئے تو زیادہ لیگ اسپنرز موجود نہیں تھے، ان سے پہلے پاکستانی اسپنر عبدالقادر نے کافی نام بنایا تھا، تاہم اس وقت تک ٹیسٹ میچ میں اتنے لیگ اسپنرز نہیں تھے جتنے کے حالیہ اداوار میں آئے ہیں۔