مہاراشٹرا

فیس بک پر بچوں کی فحش ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

ممبئی پولیس نے فیس بک پر بچوں کی فحش ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے ایک شخص کو اس کے موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔

ممبئی: ممبئی پولیس نے فیس بک پر بچوں کی فحش ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے ایک شخص کو اس کے موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ماونواز لیڈر کشن جی کی اہلیہ سجاتکا زیرحراست!
جنسی استحصال اسكام: 63 ہزار انسٹاگرام اکاؤنٹس بند كردئے گئے
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم

اس شخص کو ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے باندرہ سے حراست میں لیا تھا، اور وہ اس سے الیکٹرانک شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔

سائبر سیل نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق چار مقدمات درج کیے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے اس گھناؤنے جرم میں ملوث ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے۔

پولیس کے مطابق پہلے کیس میں انہیں 60 سیکنڈ کا ایک ویڈیو کلپ ملا تھا جس میں ایک نامعلوم بالغ کو نابالغ بچے کے جنسی استحصال میں ملوث دیکھا گیا تھا۔

مذکورہ کلپ جون 2020 میں فیس بک پر اپ لوڈ کیا گیا تھا اور پولیس کو اس کلپ کو اپ لوڈ کرنے والے شخص کے موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں بھی معلومات موصول ہوئی ہیں۔

دوسرے کیس میں جون 2020 میں انسٹاگرام پر 55 سیکنڈ کی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں ایک نامعلوم بالغ خاتون کو ایک نابالغ بچے کے جنسی استحصال میں ملوث دیکھا گیا تھا۔

تفتیش کے دوران پولیس کو کلپ اپ لوڈ کرنے والے شخص کے موبائل نمبر اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

تیسرے معاملے میں، پولیس کو 60 سیکنڈ کا ایک کلپ ملا جس میں ایک نامعلوم بالغ خاتون کو ایک نابالغ بچے کے جنسی استحصال میں ملوث دیکھا گیا تھا۔ مذکورہ کلپ مئی 2020 میں انسٹاگرام پر اپ لوڈ کیا گیا تھا، اور پولیس کے پاس اس کلپ کو اپ لوڈ کرنے والے شخص کے موبائل نمبر، انسٹاگرام یوزر آئی ڈی کا نام اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں معلومات ہیں۔

چوتھا معاملہ جو پولیس کے سامنے آیا وہ 1.55 منٹ کا ویڈیو کلپ تھا جس میں ایک نامعلوم بالغ مرد کو ایک نابالغ لڑکی کا استحصال کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ مذکورہ کلپ مئی 2020 میں فیس بک پر اپ لوڈ کیا گیا تھا اور پولیس کو اس کلپ کو اپ لوڈ کرنے والے شخص کے موبائل نمبر اور آئی پی ایڈریس کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

پولیس نے 14 جولائی کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ بی67 (بچوں کو جنسی طور پر واضح حرکات، وغیرہ، الیکٹرانک شکل میں دکھانے والے مواد کی اشاعت یا ترسیل کی سزا) کے تحت مقدمات درج کیے تھے۔

بچوں کے جنسی استحصال کے مواد کو آن لائن شیئر کرنے کے خطرے کو روکنے کے لیے، مہاراشٹر سائبر ڈیپارٹمنٹ نے دسمبر 2019 میں آپریشن بلیک فیس شروع کیا۔

دریں اثنا، پڑوسی تھانے ضلع میں الہاس نگر پولیس نے لڑکیوں کی انسٹاگرام تصاویر کو فحش مواد میں ایڈٹ کرنے کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔