دہلی

مسلم لیگ کو سیکولر کہنا کانگریس کے نظریاتی دیوالیہ پن کی علامت: بی جے پی

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مسلم لیگ کی وجہ سے پہلی بار کسی ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا، جس کی وجہ سے لاکھوں بے گناہ لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا، جس کی وجہ سے ہزاروں ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی طرف سے انڈین یونین مسلم لیگ کو ‘سیکولر’ کہنے پر آج سخت ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ ملک کی تقسیم کے وقت محمد علی جناح کی ایک ہدایت پر ‘ڈائریکٹ ایکشن’ کے ذریعے ہزاروں ہندوؤں کا قتل عام کرنے والی مسلم لیگ کو سیکولر کہنا کانگریس کے نظریاتی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی
کیرالا میں مسلم لیگ کو لوک سبھا کی 2نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام
امیٹھی سے میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی: راہول گاندھی

بی جے پی کے ترجمان پریم شکلا نے راہول گاندھی کے اپنے دورہ امریکہ کے تازہ ترین بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مسلم لیگ جو 20ویں صدی کے پہلے عشرے میں برطانوی راج کی خدمت کے لیے قائم ہوئی تھی اور جسے ‘ڈائرکٹ ایکشن’ کو انجام دیے کر جناح کی ایک ہدایت پر ہزاروں ہندوؤں کی نسل کشی، اسے سیکولر ثابت کرنا کانگریس کے نظریاتی دیوالیہ پن کا زندہ ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی وجہ سے پہلی بار کسی ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا، جس کی وجہ سے لاکھوں بے گناہ لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا، جس کی وجہ سے ہزاروں ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی۔ کانگریس اس مسلم لیگ کو سیکولر کہنے کی جسارت کر سکتی ہے جس نے ہزاروں معصوم سکھوں کا قتل عام کیا ہے۔

شکلا نے کہا کہ کانگریس قاتل مسلم لیگ کو سیکولر اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) جیسی کالعدم تنظیم کو ثقافتی تنظیم کے طور پر دیکھتی ہے۔

بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس خود کو سیکولرازم کا ایک سوئمنگ پول سمجھتی ہے جس میں وہ انتہائی فرقہ پرستی کے ماضی کی حامل جماعتوں اور تنظیموں کو سیکولرائز کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے پاس سیکولرازم کا ایسا سوئمنگ پول ہے جس میں فرفرا شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی داخل ہوتے ہی سیکولر ہوجاتے ہیں۔ کتنی حیرت کی بات ہے کہ راہول گاندھی اور کانگریس آسام کی اے آئی یو ڈی ایف اور اس کے سربراہ بدرالدین اجمل کو سیکولر نظر آتے ہیں اور مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا بھی ہاتھ ملاتے ہی سیکولر بن جاتی ہے۔