پیدل رام مندر کا سفر کرنے والی شبنم شیخ کو قابل اعتراض الفاظ کہنے پر ایک مسلم شخص گرفتار
یہ برقعہ پوش خاتون جو اپنے آپ کو سناتنی مسلمان کہتی ہے‘ ہفتہ کے روز امیتھی پہنچے۔ یہ اس کے سفر کا38 واں دن تھا۔ امیتھی کے جگدیش پور پولیس اسٹیشن علاقہ سے گزرنے کے دوران ایک مقامی شخص ارشد اپنی کار میں اس کے پاس پہنچا اور اس سے کہاکہ وہ برقعہ پہن کر ایودھیا نہ جائے۔
امیتھی (یوپی): ممبئی سے پیدل ایودھیا میں رام مندر جانے والی مسلم خواتین سے قابل اعتراض باتیں کہنے پر ایک شخص کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ پولیس نے آج یہ بات بتائی۔ ممبئی کی رہنے والی شبنم شیخ ایودھیا میں نو تعمیر شدہ رام مندر کا مشاہدہ کرنے ممبئی سے پیدل سفر پر روانہ ہوئی تھی۔
یہ برقعہ پوش خاتون جو اپنے آپ کو سناتنی مسلمان کہتی ہے‘ ہفتہ کے روز امیتھی پہنچے۔ یہ اس کے سفر کا38 واں دن تھا۔ امیتھی کے جگدیش پور پولیس اسٹیشن علاقہ سے گزرنے کے دوران ایک مقامی شخص ارشد اپنی کار میں اس کے پاس پہنچا اور اس سے کہاکہ وہ برقعہ پہن کر ایودھیا نہ جائے۔
شبنم اور اس کی سہیلیوں نے جو اس کے ہمراہ سفر کررہی تھیں الزام عائد کیا کہ ارشد نے ان لوگوں سے قابل اعتراض باتیں بھی کہیں۔ جگدیش پور کے ایس ایچ او راکش سنگھ نے کہاکہ ملزم ارشد کو گرفتار کرلیاگیاہے اور اس گاڑی ضبط کرلی گئی ہے۔
اس حرکت پر ارشد کے خلاف مزید کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ شبنم نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میں بچپن سے ہی بھگوان رام پر یقین رکھتی ہوں کیونکہ میں اپنے آپ کو ہندوستانی سناتنی مسلمان کہتی ہوں۔ممبئی میں میں جس علاقہ میں رہتی ہوں وہاں ہندوؤں کی اکثریت ہے۔
میں بچپن سے ہی ان کے ساتھ پلی بڑھی ہوں۔ میں نے ہمیشہ ہندوؤں تہواروں میں شرکت کی ہے۔ اس نے کہاکہ یہ ملک فتوؤں سے نہیں دستور سے چلتاہے۔ اگر کسی مولانا کو مجھ سے کوئی مسئلہ ہے تو راست مجھ سے بات چیت کرسکتے ہیں ان کے سوالات کا جواب دینے تیار ہوں۔
قبل ازیں شبنم کا ضلع امیتھی کے رانی گنج میں بھگوان رم کے بھکتوں نے گرمجوشانہ خیر مقدم کیا ۔ انہوں نے اس پر پھول برسائے اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔ شبنم کو ایودھیا پہنچنے کے لیے ابھی مزید 70 کیلو میٹر کا سفر پیدل طے کرنا ہے۔