لفظ ”انڈیا“ کے استعمال کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں خارج
بنچ نے درخواست گزار سے کہا کہ تم کون ہو؟ تمہارا کیا مفاد ہے؟ کیا یہاں انتخابی قواعد کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر ایسا ہے تو الیکشن کمیشن جائیں۔ تم دراصل شہرت کے بھوکے ہو اور شہرت حاصل کرناچاہتے ہو۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج ایک ایسی درخواست کو خارج کردیا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے نئے اتحاد انڈیا کو لفظ انڈیا کے استعمال سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ26 اپوزیشن جماعتوں نے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوژیو الائنس(انڈیا) کے نام سے ایک نیا محاذ بنایا ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں این ڈی اے کا مقابلہ کیاجاسکے۔
جسٹس سنجے کشن کول کی قیادت میں سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے لفظ انڈیا کے استعمال پر پابندی سے متعلق درخواست کی یہ کہتے ہوئے سماعت کرنے سے انکارکردیا کہ یہ درخواست شہرت کیلئے داخل کی گئی ہے۔
بنچ نے درخواست گزار سے کہا کہ تم کون ہو؟ تمہارا کیا مفاد ہے؟ کیا یہاں انتخابی قواعد کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر ایسا ہے تو الیکشن کمیشن جائیں۔ تم دراصل شہرت کے بھوکے ہو اور شہرت حاصل کرناچاہتے ہو۔
جسٹس کول نے کہاکہ ہم سیاست میں اخلاقیات کے تعین کا ارادہ نہیں رکھتے اور لوگوں کے پاس اس پر ضائع کرنے کیلئے وقت موجود ہے۔ جب درخواست گزار نے کیس واپس لینے کی اجازت مانگی تو بنچ نے اسے دستبردار تصور کرتے ہوئے خارج کردیا۔
درخواست گزار نے یہ کہتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں لفظ انڈیا کا استعمال کرتے ہوئے عام لوگوں کے ذہنوں سے کھیلنے کی کوشش کررہی ہیں۔