یوروپ

اجتماعی قبر سے ایک ہزار ڈھانچے دریافت، ماہرین دنگ رہ گئے

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی جرمنی کے شہر نیورمبرگ میں انسانوں کے کم از کم ایک ہزار ڈھانچے دریافت کرنے کے بعد ماہرین آثار قدیمہ بھی حیران رہ گئے ہیں۔

برلن: ماہرین آثار قدیمہ نے یورپ میں ممکنہ طور پر سب سے بڑی اجتماعی قبر کو دریافت کرلیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی جرمنی کے شہر نیورمبرگ میں انسانوں کے کم از کم ایک ہزار ڈھانچے دریافت کرنے کے بعد ماہرین آثار قدیمہ بھی حیران رہ گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
رونالڈو کی ڈائٹ ناسا کے سائنسدان سیٹ کرتے ہیں: رمیز راجہ (ویڈیو)
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

ماہرین آثار قدیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ یورپ میں اب تک دریافت ہونے والی سب سے بڑی اجتماعی قبر ہوسکتی ہے۔غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکام کی ایک ٹیم رہائشی عمارت کے تعمیراتی مقام کا سروے کر رہی تھی جب انہوں نے قبریں دریافت کیں۔

8 اجتماعی قبروں میں سے 3 کی کھدائی کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے، جبکہ دیگر قبروں کے حوالے سے جانچ کی جارہی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اجتماعی قبروں کی کھدائی کے بعد ملنے والے ڈھانچوں کی تعداد 1500 تک پہنچ سکتی ہے جو کہ 15ویں صدی کے آخر اور 17ویں صدی کے اوائل کے درمیان کے ہیں۔

نیورمبرگ کے محکمہ ثقافت کے حکام کے مطابق اس طرح کی دریافت پہلے کبھی نہیں ہوئی اور کسی نے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا۔محکمہ ثقافت کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ مقام نیورمبرگ شہر کے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور ہم تمام ممکنہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔