حیدرآباد

بی آر ایس کے وجود کوختم کرنے کا نگریس اور بی جے پی پر سازش کا الزام

کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کے بیان کو جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنوری سے 200یونٹ سے کم برقی استعمال کرنے والوں کو بلز ادا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی،یاددلاتے ہوئے پوچھا کہ حکومت اس وعدے پر کب سے عمل شروع کرے گی؟۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راماراؤ نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی یا چیف منسٹر ریونت ریڈی سے قطعی خوفزدہ نہیں ہیں۔ آج تلنگانہ بھون میں حلقہ پارلیمنٹ ملکاجگری کے پارٹی قائدین کے ساتھ منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹرس کی تعداد کے  لحاظ سے ملکاجگری ملک کا سب سے بڑا پارلیمانی حلقہ ہے۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ
خواتین کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم لب کشائی پر مجبور :اسد اویسی

یہاں پر کامیابی ملک بھر میں تلنگانہ کی آواز کو زندہ رکھنے کے مترادف ہوگی مگر کانگریس اور بی جے پی، تلنگانہ کی آواز کو دبانے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں ایڈیٹر آندھراجیوتی وی رادھا کرشنا کی تحریر ”نئی سمت“ کے مطالعہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریونت ریڈی اور بھٹی وکرامارکہ نے دہلی میں مودی سے ملاقات کی جس میں بی آر ایس کے وجود کو ختم کردینے کی خواہش کی تھی۔

 اس تحریر نے واضح کردیا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی  ایک ہی ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ دہلی میں اڈانی اور مودی کو ایک قرار دینے والی کانگریس نے ڈاؤس میں اسی اڈانی کے ساتھ سرمایہ کاری کیلئے معاہدہ کیا۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ہم نے بی آر ایس دور میں اڈانی کو ریاست میں داخل ہونے کا موقع ہی نہیں دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو مجموعی طور پر بی آر ایس سے صرف چار لاکھ ووٹ زیادہ حاصل ہوئے۔ اگر بی آر ایس کو مزید8 حلقوں پر کامیابی حاصل ہوتی تو معلق اسمبلی وجود میں آتی۔ بی آر ایس کو14حلقوں پر معمولی فرق سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

گزشتہ پارلیمنٹ انتخابات میں حلقہ ملکاجگری میں ہمارے امیدوار کو بہت کم ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی تھی۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے جھوٹ بول کر کامیابی حاصل کی۔

 انہوں نے ریونت ریڈی کے بیان کو جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنوری سے 200یونٹ سے کم برقی استعمال کرنے والوں کو بلز ادا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی،یاددلاتے ہوئے پوچھا کہ حکومت اس وعدے پر کب سے عمل شروع کرے گی؟۔

برقی بلز کے مسئلہ پر ان کے بیان کو بھٹی وکرامارکہ کی جانب سے کی گئی تنقیدکو مسترد کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کیا سوال کرنا غلط ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم برقی بلز، سونیا گاندھی کو روانہ کریں گے۔ ہم مودی اور ریونت ریڈی سے ڈڑنے والے نہیں ہے۔