امریکہ و کینیڈا

ہندوستانی طالبہ کی موت پر ہنسنے والے پولیس افسر کے خلاف کارروائی

امریکہ میں ایک ہندوستانی طالبہ کی موت پر ہنسنے والے پولیس افسر کیخلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے اس کو آنے والوں کے لیے نشان عبرت بنا دیا گیا۔

واشنگٹن: امریکہ میں ایک ہندوستانی طالبہ کی موت پر ہنسنے والے پولیس افسر کیخلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے اس کو آنے والوں کے لیے نشان عبرت بنا دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سیٹیل پولیس نے ہندوستانی طالبہ کی امریکی میں موت کے ایک پرانے کیس میں ہنسنے والے پولیس افسر ڈینیل آڈرر کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے سیٹل پولیس محکمہ کی طرف سے ایک باڈی کیم فوٹیج جاری کیا گیا تھا، اس فوٹیج میں مذکورہ افسر ڈینیل آڈرر کو اس خوفناک واقعے سے متعلق باتیں کرتے اور ہنستے ہوئے سنا گیا تھا۔

مذکورہ معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد ڈینیل کے قابل اعتراض تبصرے اور ہنسی پر عوام الناس کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ پولیس نے یہ کارروائی کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ سال 23 جنوری کا ہے جب سیٹیل پولیس افسر کیون ڈیو نے تیز رفتار کار سے سڑک پار کرنے والے بھارتی طالبہ جانوی کنڈولا کو کچل ڈالا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔

اس واقعے کی فوٹیج میں ایک افسر ڈینیل آڈرر کو اس خوفناک حادثے کے بارے یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’’مجھے لگتا ہے وہ ہوڈ پر چڑھ گئی، وڈ شیلڈ سے ٹکرا گئی اور پھر جب بریک مارا گیا تو دور جا گری۔ لیکن اب وہ مر چکی ہے‘‘۔ اس موقع پر وہ مسلسل ہنستا بھی رہا۔

سیٹل پولیس کے عبوری چیف سو رہر نے ایک انٹرنل ای میل میں کہا ہے کہ آڈرر کے الفاظ نے کنڈولا کے کنبہ کو جو تکلیف پہنچائی ہے، اسے مٹایا نہیں جا سکتا۔ میرے لیے اس افسر کو ہماری فورس میں رہنے کی اجازت دینا پورے محکمے کی بے عزتی ہوگی، اس لیے اس کو فوری طور پر محکمے سے برخاست کیا جاتا ہے۔

a3w
a3w