بھارت

اڈانی گھوٹالہ، تحقیقات کرنے والے بھی گھوٹالے میں ملوث, کیس جے پی سی کو سونپا جائے: کانگریس

کانگریس نے اتوار کے روز اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر کہا، "اڈانی کے بڑے گھوٹالے کی تحقیقات سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ- SEBI کو دے دی گئی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اڈانی گھوٹالہ بہت بڑا ہے اور اب اس میں جانچ کرنے والوں کی سچائی بھی سامنے آنے لگی ہے، عوام کے سامنے اس معاملے کا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا ضروری ہے، اس لیے معاملے کی جانچ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو سونپ دینی چاہئے۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
ہنڈن برگ، سپریم کورٹ کا حکم مودی حکومت کے منہ پر طمانچہ: عاپ
سیبی اور آر بی آئی کو جئے رام رمیش کا مکتوب
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی

کانگریس نے اتوار کے روز اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر کہا، "اڈانی کے بڑے گھوٹالے کی تحقیقات سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ- SEBI کو دے دی گئی ہے۔

اب خبر یہ ہے کہ SEBI کی چیف مادھوی پوری بوچ بھی اڈانی کے مہا گھوٹالے میں ملوث ہیں۔ مطلب یہ کہ گھوٹالے کی تحقیقات کرنے والا گھوٹالے میں ملوث ہے کیا یہ حیرت انگیز نہیں ہے؟۔”

پارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے صنعتکار دوست اڈانی کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ پارٹی نے کہا، "یہ واضح ہوچکا ہے کہ مودی نے تحقیقات کے نام پر اپنے ‘بہترین دوست’ کو بچانے کی سازش کی ہے۔

اس بڑے گھوٹالے کی صرف جے پی سی ہی صحیح طریقے سے جانچ کر سکتی ہے لیکن مودی حکومت جے پی سی بنانے کے لیے تیار نہیں ہے۔ مگر کب تک ایسا کرے گی؟ کیا مودی اڈانی کو بچا سکیں گے، ایک دن وہ پکڑے جائیں گے”۔

اس دوران کانگریس میڈیا سیل کے انچارج جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ ہنڈنبرگ ریسرچ میں کل کے انکشافات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس کمپنی میں SEBI کی سربراہ مادھوی پوری اور ان کے شوہر نے سرمایہ کاری کی تھی، اس میں ونود اڈانی اور ان کے قریبی ساتھیوں نے سیبی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرمایہ کاری کی تھی۔

انہوں نے حکومت سے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے جے پی سی تشکیل دینے کا مطالبہ پرزور مطالبہ کیا۔