اکھلیش پہنچے مختار انصاری کے گھر، اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار
سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اتوار کو سابق ایم ایل اے مختارانصاری کے آبائی گھر پہنچ کر اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
غازی پور: سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اتوار کو سابق ایم ایل اے مختارانصاری کے آبائی گھر پہنچ کر اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
اس موقع پراکھلیش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مختار کی موت کو غیر طبعی قرار دیتے ہوئے قتل اور سازش قرار دیا۔ انہوں نے حکومت کے ذریعہ تشکیل کسی بھی جوڈیشیل جانچ ٹیم پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی جانچ سپریم کورٹ کے سیٹنگ جج کی نگرانی میں کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتوار کو ہیلی کاپٹر سے یوسف پور محمدآباد واقع شہید انٹر کالج میدان پہنچے۔
جہاں سے وہ سڑک راستے کے ذریعہ مختار انصاری کے گھر پہنچے جہاں متوفی مختار انصاری کے بڑے بھائی ایم پی افضال انصاری و مختار کے بیٹے عمر انصاری سمیت سبھی اہل خانہ سے ملاقات کر اکھلیش نے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس دوران مختار کے بھیتجے و سپا ایم ایل اے شعیب انصاری’منو’ بھی اکھلیش کے ساتھ رہے۔
اکھلیش کے یوسف پور محمد آباد پہنچنے پر سماج وادی پارٹی کے سبھی ایم ایل اے و پارٹی کے لوگ موجود رہے۔
اکھلیش نے مختار انصاری کی موت کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اسے قتل قرار دیا۔حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں سب سے زیادہ تفریق۔ناانصافی ہورہی ہے۔ بلیا میں سود خور کے دباؤ میں کاروبار کی لائیو موت، انصاف کے لئے عدالت کے سامنے خودسوزی جیسے تمام واقعات ہورہے ہیں لیکن حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کا اولین کام ہوتا ہے۔ جو حکومت عوام کو انصاف نہ دے سکے وہ حکومت عوام کی نہیں ہوسکتی۔ وہیں انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کے چوتھے ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ستون بھی آج خطرے میں ہے۔ صحیح خبریں دکھانے پر میڈیا نمائندوں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی میڈیا نمائندوں پر کسی بھی طرح سے پرانے معاملات کو اٹھا کر کاروائی کی جاتی ہے۔
اکھلیش نے جموں۔کشمیر کے سابق گورنر کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس الیکشن کو جمہوریت کا آخری الیکشن کرانا چاہتی ہے۔ ایسے میں ووٹروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حکومت کو اکھاڑ پھینکیں جس سے ملک میں جمہوریت زندہ رہے۔
اکھلیش نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ انصاری کنبے کے ساتھ ہیں اور وہ ان کا دکھ بانٹنے آئے ہیں۔ حکومت کے ذریعہ تشکیل جانچ ٹیم پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ اس حکومت سے انصاف کی امید نہیں ہے۔پورے واقعہ کے سچائی کو سبھی لوگ جانتے ہیں۔خود حکومت بھی جانتی ہے لیکن وہ سچائی سامنے نہیں آنے دینا چاہے گی۔