دہلی

دہلی میں شدید گرمی کے باوجود ووٹروں میں جوش و خروش۔ 54.31 فیصد ووٹنگ

لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں قومی راجدھانی دہلی کی تمام سات پارلیمانی سیٹوں پر ہفتہ کو شدید گرمی کے باوجود ووٹروں میں جوش و خروش دیکھا گیا اور 54.31 فیصد ووٹروں نے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں قومی راجدھانی دہلی کی تمام سات پارلیمانی سیٹوں پر ہفتہ کو شدید گرمی کے باوجود ووٹروں میں جوش و خروش دیکھا گیا اور 54.31 فیصد ووٹروں نے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

متعلقہ خبریں
گرمی کی لہر: تعلیمی اداروں کو 18 جون تک بند رکھنے کی ہدایت
تلنگانہ کابینہ میں توسیع پر تمام کی نگاہیں مرکوز
39 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود وائی ایس آر سی پی کا عملاً صفایا
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)
بہار میں لوک سبھا کے16 امیدواروں کی فہرست کا اعلان، مجاہد عالم شامل

ووٹنگ کے دوران تیز دھوپ اور گرمی کے درمیان عوام میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق قومی راجدھانی علاقہ- دہلی میں ووٹنگ کا فیصد 54.31 رہا۔ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 58.30 فیصد شمال مشرقی دہلی میں ریکارڈ کیا گیا جبکہ سب سے کم ٹرن آؤٹ 51.05 فیصد نئی دہلی میں ریکارڈ کیا گیا۔

چاندنی چوک علاقے میں 53.27 فیصد، مشرقی دہلی میں 54.37 فیصد، شمال مغربی دہلی میں 53.81 فیصد، جنوبی دہلی میں 52.83 فیصد اور مغربی دہلی میں 54.90 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

آج دہلی میں دن کا درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، لیکن اس کے باوجود لوگوں میں جوش و خروش دکھائی دیا۔ دہلی کی تمام سیٹوں پر صبح سات بجے ووٹنگ شروع ہو گئی۔ ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی کئی پولنگ aسٹیشنوں پر لوگ قطار میں کھڑے ہو گئے اور ووٹ ڈالے۔

ان میں بہت سے لوگ گرمی بڑھنے سے پہلے ووٹ ڈالنا چاہتے تھے اور کچھ ایسے بھی تھے جنہیں کسی کام پر جانا تھا یا کوئی اور کام ختم کرنا تھا۔ تاہم دہلی میں ووٹنگ کے لیے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ تمام 700 بڑی مارکیٹیں اور صنعتی علاقے اور ادارے بند رہے۔

پولنگ اسٹیشنز کے اندر موبائل فون لے جانے پر پابندی تھی جس کی وجہ سے کچھ لوگ پولیس اہلکاروں سے جھگڑتے نظر آئے اور کچھ اپنے فون کچھ دیر کے لیے رکھنے کی درخواست کرتے رہے۔

بزرگ شہریوں کو گھر پر ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے یا گاڑیوں کی فراہمی کو لے کر لوگوں میں الجھن تھی۔ عام طور پر 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو سینئر کے زمرے میں رکھا جاتا ہے لیکن یہ نظام صرف 80 سال سے زیادہ عمر کے ووٹرز کے لیے تھا۔ اس پر بھی لوگ ناراض نظر آئے۔

صدر دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھر اور کئی مرکزی وزراء سمیت کئی معززین نے نئی دہلی لوک سبھا سیٹ سے ووٹ دیا۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی اسی علاقے میں اپنا ووٹ ڈالا۔

نارتھ ایونیو کے پولنگ بوتھ کو پھولوں، غباروں اور ہاروں سے سجایا گیا اور سیلفی پوائنٹ بنایا گیا۔ یہاں کئی مشہور شخصیات نے اپنی تصاویر لی ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ سول لائنز علاقے کے پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔

تمام سات سیٹوں پر خواتین میں ووٹنگ کے حوالے سے کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ دہلی کی لائف لائن سمجھی جانے والی دہلی میٹرو کی خدمات صبح 4 بجے شروع ہوئیں۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس سروس بھی پوری اہلیتوں کے ساتھ سڑکوں پر رہی۔

a3w
a3w