مشرق وسطیٰ

الاقصیٰ شہدا ہاسپٹل خالی ہونے لگا، غزہ پٹی کے ٹاؤن دیرالبلح میں اسرائیل کے زمینی حملہ کا اندیشہ

غزہ کے کارکرد آخری دواخانوں میں ایک ہاسپٹل حالیہ دنوں میں خالی ہونے لگا ہے کیونکہ اسرائیل نے قریبی علاقے خالی کردینے کا حکم دیا ہے۔

دیرالبلح: غزہ کے کارکرد آخری دواخانوں میں ایک ہاسپٹل حالیہ دنوں میں خالی ہونے لگا ہے کیونکہ اسرائیل نے قریبی علاقے خالی کردینے کا حکم دیا ہے۔

اس طرح اس نے ٹاؤن میں بڑے زمینی حملہ کا اشارہ دیا ہے۔ یہ ٹاؤن دوران ِ جنگ بڑی حد تک محفوظ رہا۔ عہدیداروں نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔ دیرالبلح کا الاقصیٰ شہداء ہاسپٹل وسطی غزہ کا مین ہاسپٹل ہے۔

فوج نے اسے خالی کرنے کا حکم نہیں دیا ہے لیکن مریض اور دواخانہ میں پناہ لینے والوں کو اندیشہ ہے کہ یہ دواخانہ جنگ کی زد میں آسکتا ہے اسرائیلی حملہ کا نشانہ بن سکتا ہے۔ اسرائیلی فورسس نے 10ماہ سے جاری جنگ میں کئی دواخانوں پر حملے کئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ حماس ان دواخانوں کا استعمال فوجی مقاصد کے لئے کرتی ہے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیدار اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے بموجب اسرائیل نے تخلیہ کے جو احکام دیئے ہیں وہ اب 84 فیصد غزہ علاقہ کا احاطہ کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی کا تقریباً 90 فیصد حصہ گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوچکا ہے۔ کئی لوگ کئی بار بے گھر ہوئے۔ لاکھوں لوگ خیموں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ امریکی نیوز ایجنسی اسوسی ایٹیڈ پریس(اے پی) کے رپورٹرس نے دیکھا کہ لوگ دواخانہ اور قریبی علاقے چھوڑکر جارہے ہیں۔

ان میں کئی کو پیدل جاتا دیکھا گیا۔ بعض لوگ اسٹریچرس پر مریضوں کو لے جارہے تھے۔ بعض کے ساتھ ان کے بیمار بچے تھے۔ بعض لوگ کپڑوں کے بیاگ‘ گدے اور بلانکٹس اٹھائے ہوئے تھے۔ علاقہ کے 4 اسکولوں کا بھی تخلیہ کرادیا گیا۔

فاطمہ العطار نامی خاتون نے جس کی آنکھوں میں آنسو تھے‘ ہاسپٹل کمپاؤنڈ سے ٹینٹ کیمپس کی سمت جاتے ہوئے کہا کہ مرنا ہمارا مقدر ہے۔ کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں۔ دواخانہ کا کہنا ہے کہ تخلیہ کے احکام سے قبل وہ 600 مریضوں کا علاج کررہا تھا۔ تقریباً 100 مریض ابھی بھی دواخانہ میں موجود ہیں۔

ان میں 7 آئی سی یو میں ہیں اور 8 بچوں کے وارڈ میں ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شہریوں کو بچانے تخلیہ کا حکم دیا ہے اور اس کے حکم میں قریب میں واقع دواخانے شامل نہیں۔ اس نے فلسطینی عہدیداران ِ صحت کو بھی اطلاع دے دی ہے کہ دواخانہ خالی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

کہا جاتا ہے کہ دواخانے اکثر میدان جنگ میں تبدیل ہوئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے لڑاکے‘ دواخانہ کے اندر چھپ جاتے ہیں۔ طبی عملہ کو اس الزام سے انکار ہے۔ غزہ کے 36 دواخانوں میں صرف 16 جزوی طورپر کام کررہے ہیں۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے یہ بات بتائی۔

a3w
a3w