ٹاسک فورس ساؤتھ زون میں ”معمول“ کی وصولی کا ایک دوسرے پر الزام۔ فرضی شکایت پر کانسٹبل معطل
ساؤتھ زون ٹاسک فورس میں بتایا گیا ہے کہ معمول (رشوت) کی وصولی کا ایک دوسرے کے خلاف جھوٹی شکایتوں کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے۔ جھوٹی شکایت کے اندراج کا خمیازہ ایک کانسٹبل کو ملازمت سے معطلی کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

حیدرآباد: ساؤتھ زون ٹاسک فورس میں بتایا گیا ہے کہ معمول (رشوت) کی وصولی کا ایک دوسرے کے خلاف جھوٹی شکایتوں کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے۔ جھوٹی شکایت کے اندراج کا خمیازہ ایک کانسٹبل کو ملازمت سے معطلی کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
ذرائع کے بموجب ساؤتھ زون ٹاسک فورس میں گزشتہ 5 سال سے زیادہ عرصہ تک کانسٹبلس کی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے جس کی وجہ سے کانسٹبلس مبینہ طور پر معمول وصول کرنے میں کامیاب ہونے کا خدشہ رہتا ہے اور یہ سینئر کانسٹبلس نئے پولیس ملازمین کو ٹاسک فورس میں زائد عرصہ تک خدمات انجام دینے کا موقع نہیں دے رہے ہیں۔
گزشتہ ایک ماہ قبل فرضی شکایت‘ کمشنر پولیس کو دی گئی تھی کہ ایک کانسٹبل رشوت وصول کررہا ہے۔ اس کانسٹبل کے علاوہ ہوم گارڈ کے خلاف بھی جھوٹی شکایت تحریر کروائی گئی۔
جس کے نتیجہ میں کمشنر پولیس نے ٹاسک فورس ساؤتھ زون سے وابستہ کانسٹبل کو معطل کردیا اور ہوم گارڈ کو پٹلہ برج ہیڈ کوارٹر طلب کیا گیا جبکہ بتایا جاتا ہے کہ کانسٹبل اور ہوم گارڈ کوئی ایسی خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے۔
حقیقت یہ ہے کہ ٹاسک فورس بہت ہی حساس شعبہ ہے۔ اس لئے ٹاسک فورس میں 3 سال سے زیادہ عرصہ تک کسی عہدیدار یا ملازم کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی لیکن5 اور 8 سال سے زائد عرصہ سے کانسٹبلس ٹاسک فورس میں تعینات ہیں۔
بڑے تعجب کی بات ہے کہ ٹاسک فورس میں اس طرح کا عمل برقرار ہے۔
سٹی کمشنر پولیس سی وی آنند کو چاہئے کہ وہ ٹاسک فورس ساؤتھ زون کا جائزہ لیں اور تمام ٹاسک فورس ٹیموں سے کانسٹبلس اور ہیڈ کانسٹبلس کا تبادلہ کردیں۔ یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ کوئی بھی کسی کے خلاف بھی شکایت درج کرواسکتا ہے۔