علی رضا اکبری پر سزائے موت کی تعمیل کردی گئی
ایران نے آج یہاں کہا کہ ایران‘ برطانیہ دہری قومیت رکھنے والے وزارت دفاع کے سابق عہدیدار پر سزائے موت کی تعمیل کی جاچکی ہے۔
دبئی: ایران نے آج یہاں کہا کہ ایران‘ برطانیہ دہری قومیت رکھنے والے وزارت دفاع کے سابق عہدیدار پر سزائے موت کی تعمیل کی جاچکی ہے۔
خبر رساں ادارہ نے یہ بات بتائی اور کہا کہ بین الاقوامی سطح پر اُن کی سزائے موت روک دینے کے انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے ایران میں ایک سابق عہدیدار کو سزائے موت دی جاچکی ہے جو کہ ملک کی وزارت دفاع میں اعلیٰ عہدہ پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جس کے بعد ملک میں صورتحال کشیدہ ہوتی جارہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ملک گیر احتجاج کے باوجود سزائے موت دیئے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد ایران اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی میں کہیں زیادہ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب اسلامی جمہوریہ ایران کو نہ صرف بیرونی ممالک کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ علی رضا اکبری کو پھانسی دے دیئے جانے کی وجہ سے مزید مسائل اور مشکلات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ملک میں مہسا امینی کی ستمبر میں موت کے بعد ملک میں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور اب صورتحال کے مزید پیچیدہ ہونے کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ 1979ء میں اسلامی انقلاب کے بعد ملک میں اسلامی قوانین کو روبہ عمل لائے جانے پر توجہ دی جارہی ہے۔
علی رضا اکبری کو پھانسی دیئے جانے پر لندن نے فوری ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایران پر تنقید کی ہے۔ امریکہ کے علاوہ دوسرے ممالک کی جانب سے ایران پر تحدیدات عائد کی جارہی ہیں۔ اِس کے باوجود ایران کے حکام سزائے موت کی تعمیل کررہے ہیں۔ اِس کے علاوہ احتجاجیوں سے بھی سختی سے نمٹا جارہا ہے برطانوی و ایرانی علی رضا اکبری کو سزائے موت دیئے جانے کو ایک بربریت کا عمل قرار دیا جارہا ہے۔
اِس کے علاوہ امریکہ اور دوسرے ممالک نے اِس طرح کی شدید سزائے دیئے جانے کی مذمت کی ہے۔ ایران کی جانب سے روس کو ڈرون طیاروں کی سربراہی کا مسئلہ بھی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ یہ ڈرونس یوکرین پر حملوں کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈرونس کے ذریعہ بم برسائے جارہے ہیں۔
سکریٹری خارجہ جیمس کلیورلی نے سابق عہدیدار کو سزائے موت دیئے جانے کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو چاہیے کہ وہ اب سزائے موت ختم کردیں۔ ایران کا الزام ہے کہ مذکورہ عہدیدار جاسوسی کیا کرتے تھے۔ ایران مزان نیوز ایجنسی نے جو کہ ملک کی عدلیہ سے وابستہ ہے، علی رضا اکبری کو پھانسی دیئے جانے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ عمل آوری کب ہوئی ہے۔
افواہیں ہیں کہ قبل ازیں اُن پر سزائے موت کی تعمیل کردی گئی ہے۔ ایران کے عدلیہ نے ادعا کیا ہے کہ اکبری انٹلی جنس سرویس کے لئے اطلاعات فراہم کیا کرتے تھے۔ اِس کے لئے وہ خطیر رقومات حاصل کرتے رہے۔ برطانیہ کی شہریت کا انہوں نے فائدہ اُٹھایا۔ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے چیف نے احتجاج کو ختم کرنے طاقت کے استعمال کو سزائے موت کے خلاف انتباہ دیا۔