ریاست کے بلا۔رنگا کو اقتدار سے محرومی کا خدشہ:ریونت ریڈی
صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے متعلق شیڈول کی اجرائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ 30 نومبر کو تلنگانہ‘ بی آر ایس کی آمرانہ حکمرانی سے آزاد ہوجائے گا اور چیف منسٹر کے گھر جانے اور آرام کرنے کا وقت آچکاہے۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے متعلق شیڈول کی اجرائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ 30 نومبر کو تلنگانہ‘ بی آر ایس کی آمرانہ حکمرانی سے آزاد ہوجائے گا اور چیف منسٹر کے گھر جانے اور آرام کرنے کا وقت آچکاہے۔
کانگریس کا ریاست میں برسر اقتدار آنا یقینی ہے اور کانگریس کی 6 گیارنٹی اسکیمات پر عمل آوری سے عوام کی زندگیوں میں خوشحالی آئے گی۔ تلنگانہ کا ہر ایک فرد بی جے پی اور بی آر ایس کی سازشوں کو مسترد کردے گا۔
اسدالدین اویسی ایم پی اور اکبر الدین اویسی فلور لیڈر کو اپنے مستقبل کے موقف کا فیصلہ کرلینا چاہئے۔ ریونت ریڈی نے جو دہلی کے دورہ پر ہیں‘ انتخابی شیڈول کی اجرائی کے بعد ایک صحافتی بیان جاری کیا۔ انہوں نے اپنے اس بیان میں کہاکہ اب تلنگانہ موذی مرض سے پاک ہوجائے گا۔
انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وجئے دشمی دسہرہ تہوار جوش و خروش سے منائیں۔ ریڈی نے کہاکہ بلاّ۔ رنگا (کے ٹی آر۔ ہریش راؤ) کو اقتدار سے محروم ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہریش راؤ اور کے ٹی آر جو سونیاگاندھی اور راہول گاندھی کو مسلسل تنقید کانشانہ بنارہے ہیں جبکہ ان دونوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
انہوں نے کے ٹی آر اور ہریش راؤ کو 2004 تا2014 کانگریس کے دور حکومت اور 2014 تا2023 بی آر ایس دور حکومت میں روبہ عمل لائی گئی فلاحی اسکیمات پر کھلے مباحث کا چیالنج دیتے ہوئے کہاکہ اگر ان میں ہمت ہے تو چالنج قبول کریں؟ انہوں نے کے سی آر کے خاندان پر تلنگانہ میں ہزاروں ایکر اراضیات کو ہڑپنے کاالزام عائد کیا۔
یہاں تک انہوں نے تلنگانہ کے شہید مارگ روبرو سکریٹریٹ کی تعمیر میں بھی لوٹاہے۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر اپنی رشوت کی دولت کو انتخابات میں جیتنے کے لیے استعمال کریں گے کیونکہ کانگریس کی 6 گیارنٹی اسکیمات کے اعلان کے ساتھ ہی ان کی طبعیت خراب ہوگئی اور اب انہیں گھر میں آرام کرنے کاوقت آچکاہے؟
اب انہیں فارم ہاوز سے باہر آنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ تلنگانہ کے عوام پہلے ہی فیصلہ کرچکے ہیں کہ اسمبلی انتخابات میں کس کو جتاناہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس آئندہ دسمبر میں ہی کرشماتی طور پر حکومت تشکیل دینے جارہی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ہم جب بھی بی آر ایس اور بی جے پی پر تنقید کرتے ہیں تو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ اسدالدین اویسی اور اکبر الدین اویسی کو غصہ کیوں آتاہے؟انہیں فیصلہ کرناہے چاہئے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں؟ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور بی آر ایس‘دونوں نے کانگریس کو شکست دینے کی سازش کرلی ہے۔
بی جے پی‘ مخالف حکومت کو ووٹ کو تقسیم کرناچاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2018 کی طرح بی جے پی کی 105 حلقوں میں ضمانتیں ضبط ہوں گی۔