حیدرآباد

اللّٰہ عازمین حج کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے عازمین حج کی تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حج اور عمرہ کا سفر ایک بہت بڑی سعادت ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ حاجی اللہ کے وفد (مہمان) ہیں اور اللہ تعالیٰ ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے۔

حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے عازمین حج کی تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حج اور عمرہ کا سفر ایک بہت بڑی سعادت ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ حاجی اللہ کے وفد (مہمان) ہیں اور اللہ تعالیٰ ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

مولانا صابر پاشاہ قادری نے کہا:

"مسند امام احمد کی روایت کے مطابق سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ جب کسی حاجی سے ملو تو اس کو سلام کرو اور درخواست کرو کہ وہ تمہارے لیے استغفار کرے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ حاجی اور جن کے لیے حاجی دعا کریں، ان کی مغفرت کی دعا چالیس دن تک قبول ہوتی ہے۔

مولانا صابر پاشاہ قادری نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:

"حجاج اور معتمرین اللہ کے وفد ہیں، اگر وہ دعا کرتے ہیں تو اللہ ان کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے، اور اگر وہ مغفرت طلب کرتے ہیں تو اللہ انہیں معاف کر دیتا ہے۔”

مولانا نے عازمین حج کو نصیحت کی کہ جب وہ حج یا عمرہ کے سفر پر روانہ ہوں تو اپنے عزیز و اقارب سے صلح صفائی کی غرض سے معافی مانگیں اور اس موقع پر دلوں میں بغض اور کینے کو ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے مواقع پر اگر کوئی شخص سچے دل سے معافی مانگے اور اپنے عزیز و اقارب سے دعاؤں کی درخواست کرے تو اس کا یہ عمل نہ صرف دنیا میں اس کے لیے خوشی کا باعث بنے گا، بلکہ اس کی دعائیں بھی قبول ہوں گی۔