بکرے کے جسم پر اللہ اور محمد لکھا ہے، قیمت جان کر آپ رہ جائیں گے ششدر
حیدرآباد میں موجود ایک مدرسے کے کچھ ذمہ ہ داران ممبئی آئے ہوئے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں ایک بکرے کی تصویر ہے جس پر اللہ محمد لکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے فروخت کر کے اس کی رقم مدرسے کے لئے استعمال کی جائیگی۔

ممبئی: عید قرباں کے موقع پر ممبئی کی بکرا منڈی میں بکروں کی خاصی تعداد دیکھی جا سکتی ہے لیکن کچھ ایسے خاص بکرے جو توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔
حیدرآباد میں موجود ایک مدرسے کے کچھ ذمہ داران ممبئی آئے ہوئے ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں ایک بکرے کی تصویر ہے جس پر اللہ محمد لکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے فروخت کر کے اس کی رقم مدرسے کے لئے استعمال کی جائیگی۔ انہوں نے اس کی قیمت ایک کروڑ 11 لاکھ 786 روپے مقرر کی ہے۔
حیدرآباد کے اللہ پور بورابنڈہ علاقے میں مدرسہ فیضان عائشہ کے ناظم مدرسہ عبد الواحد نظامی نے بتایا کہ ان کے گھر میں ایک بکرا ہے جس کے جسم میں ایک طرف اللہ اور ایک طرف محمد لکھا ہوا ہے جس کی تصدیق بہت سے مفتیان کرام اور علماء کرام نے کی ہے کہ جو لکھا ہے وہ صحیح ہے۔ اس کے علاوہ اہم بات یہ ہے کہ یہ بکرا 75 کلو کا ہے اور دیکھنے میں بیحد خوبصورت بھی ہے۔
مدرسہ انتظامیہ نے جب یہ دیکھا تو سوچا کہ اس کے ذریعے مدرسے کی مالی حیثیت بہتر مضبوط و مستحکم ہوسکتی ہے اگر کوئی بھی صاحب حیثیت صاحب ثروت قربانی کے لیے خرید لے تو اسے نہ صرف قربانی بلکہ اُسکے اس خریداری سے ایک مدرسے کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔۔
دراصل مدرسے کے لیے مدرسہ انتظامیہ نے بتایا کہ اس رقم سے مدرسے کی ذاتی زمین خریدی جا سکتی ہے اور اس سے مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے آسانی پیدا ہوسکتی ہے۔
اسی سلسے میں مدرسے سے وابستہ افراد اور ذمہ داران ممبئی دیونار منڈی سمیت ممبئی کے متعد علاقوں میں لوگوں سے مل کے اس بکرے کی تصویریں دکھا رہے ہیں اور اُسکے بارے ساری جانكاریاں فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کے پیچھے مقصد اور مدرسے کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔۔
مدرسے کے ناظم عبد الواحد نظامی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ہر برس اس طرح کے بکرے منڈیوں میں بڑی قیمتوں میں فروخت کیے جاتے ہیں اور اسے لینے والوں میں بھی بڑی خاصی تعداد دیکھی گئی ہے۔
اسے ایک تجارت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن ہمارا یہ مقصد یہ کہ اسے آپ ایک مدرسے کی ضرورت اور حصول علم کے لیے موجود طلبہ طالبات اور دور حاضر میں مدرسے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے خریدنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔