ایمبولنس نہیں ملی، والدین کا بیٹوں کی لاشیں کندھو ں پر اُٹھائے 15 کیلو میٹرتک کا سفر(دل دہلادینے والی ویڈیو)
یہ دونوں بچے بخار میں مبتلا تھے اور مبینہ طور پر بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ علاقہ کے نگران وزیر ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس ہیں، لیکن اس واقعہ نے گڑھ چرولی کے صحت کے نظام کی سنگین خرابیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ممبئی:مہاراشٹر کے گڑھ چرولی ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک غریب جوڑے کو اپنے 2 کم سن بیٹوں کی لاشیں کندھوں پر اٹھا کر 15 کلومیٹر پیدل سفر کرنا پڑا۔
یہ دونوں بچے بخار میں مبتلا تھے اور مبینہ طور پر بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ علاقہ کے نگران وزیر ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس ہیں، لیکن اس واقعہ نے گڑھ چرولی کے صحت کے نظام کی سنگین خرابیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
اس واقعہ کی ویڈیو اپوزیشن لیڈر وجے وڈٹیوار نے سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس میں والدین کو اپنے 10 سال سے کم عمر بیٹوں کی لاشیں کندھوں پر اٹھائے ہوئے کیچڑ بھرے جنگل کے راستے پر چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وڈٹیوار کے مطابق، دونوں بچے بخار میں مبتلا تھے اور انہیں وقت پر علاج نہیں مل سکا، جس کے نتیجہ میں ان کی حالت بگڑ گئی اور وہ جانبر نہ ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقہ میں ایمبولینس کی عدم دستیابی کی وجہ سے والدین کو اپنے بچوں کی لاشیں خود ہی پیدل گاؤں لے جانا پڑا، جو گڑھ چرولی کے صحت کے نظام کی افسوسناک حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔
وجے وڈٹیوار نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے وزراء روزانہ ترقی کے دعوے کرتے ہیں، لیکن انہیں گڑھ چرولی جیسے پسماندہ علاقوں میں جا کر وہاں کی حقیقت دیکھنی چاہیے۔ یہ اس ہفتہ ودربھہ علاقہ میں پیش آنے والا دوسرا افسوسناک واقعہ ہے۔
یکم ستمبر کو امراوتی کے میلگھاٹ قبائلی علاقہ میں ایک حاملہ خاتون کو ایمبولینس نہ ملنے کے باعث اپنے گھر میں بچے کو جنم دینا پڑا، جو مردہ پیدا ہوا، اور بعد میں وہ خود بھی جان کی بازی ہار گئی۔ ان واقعات نے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصہ دیکھا گیا، لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی رسمی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔