آندھراپردیش

آندھرا پردیش وقف بورڈ تحلیل، جی او جاری

ہائی کورٹ کے احکام پر اُس وقت کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی حکومت نے 11رکنی ریاستی وقف بورڈ تشکیل دیا تھا۔ جن میں 3ارکان کو منتخب کیا گیا تھا جبکہ مابقی ارکان کی نامزدگی عمل میں لائی گئی تھی۔

امراوتی: آندھرا پردیش میں چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت نے ریاستی وقف بورڈ کو جسے سابق وائی ایس آر سی پی حکومت نے تشکیل دیا تھا، تحلیل کردیا۔ آندھرا پردیش کے محکمہ اقلیتی بہبود نے ہفتہ (30نومبر) کو ایک سرکاری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے گزشتہ سال اکتوبر میں جاری کردہ جی او جس کے تحت وقف بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی، کو واپس لے لیا۔

متعلقہ خبریں
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
اقامتی اسکولس کیلئے نیا ٹائم ٹیبل بنانے مرکزی وزیر کی خواہش
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
دسہرہ سے قبل تلنگانہ کا بینہ میں توسیع کی منظوری متوقع

ہائی کورٹ کے احکام پر اُس وقت کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی حکومت نے 11رکنی ریاستی وقف بورڈ تشکیل دیا تھا۔ جن میں 3ارکان کو منتخب کیا گیا تھا جبکہ مابقی ارکان کی نامزدگی عمل میں لائی گئی تھی۔ وقف بورڈ کی تشکیل کے لئے اپنائے گئے طریقہ کار کو چالینج کرتے ہوئے یکم نومبر2023 کو اے پی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس پر عدالت العالیہ نے وقف بورڈ کے صدرنشین کے انتخاب پر حکم التوا جاری کیا تھا۔

 حکومت نے ہفتہ کے روز جی او75 جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ریاستی وقف بورڈ کے چیف اگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) نے حکومت کی توجہ، طویل عرصہ سے وقف بورڈ کی عدم کارکردگی، جی او نمبر47 کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے داخل کردہ زیر التواء عرضیوں سے نمٹنے، قانونی چارہ جوئی اور انتظامی خلا کو دور کرنے کی طرف مبذول کرائی تھی۔

 محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری ہرش وردھن نے جاری کردہ تازہ جی او میں کہا کہ اے پی ہائی کورٹ کے مشاہدات پر گہرائی سے غور کرنے، وقف املاک کے تحفظ، وقف بورڈ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور بہتر حکمرانی کے مفاد میں حکومت نے فوری اثر کے ساتھ جی او نمبر47 مورخہ21-10-2023 کو واپس لے لیا ہے۔

دریں اثنا ریاستی وزیر اقلیتی بہبود این محمد فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کی مخلوط حکومت نے سابق وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ جی او سے دستبرداری اختیار کرلی۔ انہوں نے کہا کہ چند افراد نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے وقف بورڈ کے ارکان کی نامزدگی کوچالینج کیا جس پر ہائی کورٹ نے عبوری احکام جاری کرتے ہوئے صدر نشین وقف بورڈ کے الیکشن پر حکم التواء جاری کردیا۔

 وزیر این محمد فاروق نے کہا کہ قانونی مسائل سے وقف بورڈ کی فصالیت میں خلا پیدا ہوگیا۔ اس خلا سے نمٹنے کیلئے مخلوط این ڈی اے حکومت نے نیا جی او جاری کرتے ہوئے قدیم (قبل ازیں جاری کردہ) جی او کو واپس لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت مخلوط حکومت، اے پی میں وقف املاک کے تحفظ، اقلیتوں کی بہبود کے عہد کی پابند ہے۔ اس سمت میں حکومت اقدامات کررہی ہے۔

 وزیر اقلیتی بہبود این محمد فاروق نے یہ بات کہی۔ این ڈی اے حکومت نے ستمبر میں ٹی ڈی پی قائد شیخ عبدالعزیز کو اے پی وقف بورڈ کا صدرنشین مقرر کیا تھا۔ عبدالعزیز نیلور کے سابق مئیر اور موجودہ صدر پارلیمانی حلقہ ٹی ڈی پی نیلور ہیں۔ سابق حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ وقف بورڈ کو تحلیل کرنے کے بعد شیخ عبدالعزیز کی قیادت میں ریاستی وقف بورڈ کی تشکیل جدید کی راہ ہموار ہونے کا امکان ہے۔