تلنگانہ

محبوب نگر میں سالانہ جشن شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہؒ

مولانا حافظ محمد صابر پاشاہ نقشبندی نے بھی حضرت شیخ الاسلام کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کا فیضان آج بھی مدارس دینیہ کے ذریعے جاری و ساری ہے۔

محبوب نگر: 155 سالہ عظیم دینی درس گاہ جامعہ نظامیہ کی سالانہ جشن شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کی تقریب مسجد ہاجرہ محبوب نگر میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی نے خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں
محبوب نگر: سرکار دوعالمؐ کی اہانت کے خلاف کل جماعتی ملاقات
محبوب نگر: مدرسہ انوارالحسنات للبنات میں مولانا محمد محسن پاشاہ کی گل پوشی
مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری کا بغداد شریف بخیر و عافیت پہنچنا، زیارتوں اور دعاوؤں کا آغاز

اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جامعہ نظامیہ کا قیام حضور شیخ الاسلام والمسلمین عارف باللہ حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقیؒ نے تقویٰ، توکل، زہد اور ورع کی بنیاد پر کیا۔ حضرت شیخ الاسلامؒ کا یہ ادارہ اللہ کی کرم و فضل سے ملت اسلامیہ کے لیے ایک عظیم علمی اور روحانی مرکز بن چکا ہے، جو ہمیشہ علم و فیض کی روشنی پھیلائے گا۔

تقریب کا آغاز مولانا حافظ وقاری محمد چاند پاشاہ نقشبندی کی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔ بعد ازاں، بلبل باغ مدینہ حضرت الحاج محمد عبدالجلیل نقشبندی اور مدرسہ کے طلبہ نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں نعت پیش کی۔

اسد العلماء مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری نے اپنے خطاب میں حضرت شیخ الاسلام حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقیؒ کی ولادت کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ آپ 4 ربیع الثانی 1264ھ کو ناندیڑ، مہاراشٹرا میں پیدا ہوئے۔

آپ کی والدہ ماجدہ نے ایک مرتبہ حضرت سید شمس الدین یتیم شاہ مجذوبؒ کے پاس جا کر اولاد کے بارے میں دعا کی تھی، اور حضرت یتیم شاہ مجذوبؒ نے آپ کی والدہ کو بشارت دی کہ ان کے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوگا جو قرآن مجید کا حافظ اور علمِ دین کا حامل ہوگا، اور اس کا نام انوار اللہ رکھا جائے گا۔

حضرت شیخ الاسلام حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقیؒ کے خاندان کا تعلق ایک علمی و روحانی سلسلے سے تھا۔ آپ کے چھٹے جد امجد حضرت مولانا قاضی محمد تاج الدین فاروقیؒ کو شہنشاہ ہندوستان، حضرت اورنگزیب عالمگیرؒ نے قندھار شریف میں قاضی کے عظیم عہدے پر فائز کیا تھا۔

اسد العلماء نے مزید کہا کہ حضرت شیخ الاسلام حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقیؒ کی خدمات علمی و روحانی لحاظ سے بے مثال ہیں۔ آپ نے جامعہ نظامیہ کے ذریعے نہ صرف دینی علوم کی اشاعت کی بلکہ مختلف تصانیف بھی کیں جن میں "انوار احمدی”، "مقاصد الاسلام”، "کتاب العقل” اور "حقیقۃ الفقہ” شامل ہیں۔ ان تصانیف نے اہل سنت و جماعت کے عقائد کو مضبوط کیا اور علم کا ایک نیا باب کھولا۔

انہوں نے مجلس انتظامیہ جامعہ نظامیہ سے درخواست کی کہ حضرت شیخ الاسلامؒ کے نبیرہ، حضرت مولانا الحاج شاہ محمد عبدالحق رفیع الدین فاروقی قندھاری کو جامعہ نظامیہ کی انتظامیہ میں شامل کیا جائے تاکہ ان کی صلاحیتوں اور قابلیت سے استفادہ کیا جا سکے۔

مولانا حافظ محمد صابر پاشاہ نقشبندی نے بھی حضرت شیخ الاسلام کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کا فیضان آج بھی مدارس دینیہ کے ذریعے جاری و ساری ہے۔

آخر میں، بلبل باغ مدینہ جناب الحاج محمد عبدالجلیل نقشبندی نے صلوۃ و سلام پیش کیا اور اسد العلماء نے تمام شرکاء کے لیے دعاء کی اور کھانے کا اہتمام کیا گیا۔