امریکہ میں لاپتہ حیدرآبادی طالبعلم عبدالمحمد کے والدین کو گمنام فون
حیدرآباد کے 25 سالہ عبدالمحمد، اوہیو کی کلیو لینڈ یونیورسٹی میں انفارمیشن ٹکنالوجی میں ماسٹر ڈگری تعلیم حاصل کرنے کیلئے گذشتہ مئی، مکان سے روانہ ہوا تھا۔ عبدالمحمد کے افراد خاندان نے دعویٰ کیا کہ 7 مارچ سے ان سے بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
حیدرآباد: امریکہ میں زیر تعلیم ایک ہندوستانی طالب علم کے والدین کو جن کے بیٹے کی گمشدگی کے بعد ایک گمنام فون کال وصول ہوا ہے جس میں ان سے تقریباً ایک لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔ گمنام فون کال میں انہیں یہ اطلاع دی گئی کہ ان کے فرزند کا اغوا کرلیا گیا ہے اور اس طالب علم کے ایک گردہ کو فروخت کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
حیدرآباد کے 25 سالہ عبدالمحمد، اوہیو کی کلیو لینڈ یونیورسٹی میں انفارمیشن ٹکنالوجی میں ماسٹر ڈگری تعلیم حاصل کرنے کیلئے گذشتہ مئی، مکان سے روانہ ہوا تھا۔ عبدالمحمد کے افراد خاندان نے دعویٰ کیا کہ 7 مارچ سے ان سے بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
اے محمد کے والد محمد سلیم کو گزشتہ ہفتہ نامعلوم نمبر سے ایک فون کال وصول ہوا جس میں انہیں بتایا گیا کہ ڈرگس فروشوں نے ان کے فرزند (محمد) کو کلیو لینڈ سے اغوا کرلیا ہے۔
گمنام فون کالر نے اے محمد کی رہائی کیلئے1200 امریکی ڈالر تاوان کا مطالبہ کیا مگر اُس نے رقم کی ادائیگی کس طریقہ سے ادا کی جانی ہے، یہ نہیں بتایا۔ اُس نے رقم کی عدم ادائیگی پر طالب علم کا ایک گردہ فروخت کرنے کی دھمکی دی۔ طالب علم کے والدین نے امریکہ میں مقیم اپنے رشتہ داروں کو اس بارے میں واقف کرایا جنہوں نے کلیو لینڈ پولیس میں اے محمد کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی ہے۔
حیدرآباد طالب علم سفیدٹی شرٹ، سرخ جیاکٹ اور بلو جینس زیب تن کئے ہوئے تھا۔ اور اس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے اپنے واچ آرڈرمیں مزید بتایا کہ مغویہ طالب علم صرف جیو سان ڈاٹ کام پر جدید نغمے سنتا ہے۔ ہم اس کاپتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔
افراد خاندان نے اپنے مکتوب کے ذریعہ شکاگو میں ہندوستانی قونصلیٹ کو اس بارے میں آگاہ کردیا ہے۔ امریکہ میں لاپتہ ایک اور ہندوستانی طالب علم کے مردہ حالت میں پائے جانے کے ایک ہفتہ بعد حیدرآبادی طالب علم کی گمشدگی کی خبر سامنے آئی ہے۔