آندھراپردیش

اےپی: بیوی کے رشتہ داروں کا اندوہناک اقدام، شوہر کو بے دردی سے قتل کر کے لاش کو "ڈور ڈلیوری” کے انداز میں گھر پہنچا دیا گیا

ایک ایسا ہی ہولناک واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کے بعد بیوی اپنے مائکے چلی گئی۔ شوہر نے تین بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کی ماں کو واپس لے کر آئے گا، لیکن وہ وعدہ وفا نہ ہو سکا کیونکہ شوہر کی لاش ہی واپس پہنچی۔

حیدرآباد: شادی شدہ زندگی میں اختلافات ہونا کوئی نئی بات نہیں، لیکن اختلافات کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کی جان لے لی جائے۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
روڈی شیٹر ایوب خان گرفتار
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک

ایک ایسا ہی ہولناک واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کے بعد بیوی اپنے مائکے چلی گئی۔ شوہر نے تین بچوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کی ماں کو واپس لے کر آئے گا، لیکن وہ وعدہ وفا نہ ہو سکا کیونکہ شوہر کی لاش ہی واپس پہنچی۔


تفصیلات کے مطابق اے پی کے نندیال ضلع ے کے نونے پلی کے رہنے والے سیشا چلم کی شادی 20 سال پہلے پلناڈوضلع کے پدی گورالا علاقہ کی رہنے والی رمیا سے ہوئی تھی اس جوڑے کو دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اس جوڑے کے درمیان اکثر جھگڑے ہوا کرتے تھے اسی طرح کے ایک جھگڑے کے بعد رمیا اپنے مائیکے چلی گئی


جب شوہر اپنی بیوی کو منانے اس کے مائکے گیا، تو بات چیت کے بہانے اس پر حملہ کر دیا گیا۔ اس نے ہاتھ جوڑ کر جان بخشنے کی درخواست کی، لیکن بیوی کے رشتہ داروں نے اس کی ایک نہ سنی۔ اسے بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔


المیہ یہیں ختم نہیں ہوا قتل کے بعد شوہر کی لاش کو "ڈور ڈلیوری” کے انداز میں اس کے گھر پہنچا دیا گیا۔ یہ واقعہ علاقہ میں سنسنی کا باعث بن گیا ہے، اور عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

اس واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مقتول کی بیٹیوں نے کہا کہ ان کے والد کو بھروسہ میں لے کر بات چیت کے بہانے بلا کر دھوکہ دے کر قتل کیا گیا ان افراد کو سخت سزا دینے کی ضرورت ہے پولیس نے مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔