آندھراپردیش

اے پی: ریلوے وزارت نے نئی پٹریوں کی تعمیر کو منظوری دے دی

اے پی کے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پر مختلف علاقوں سے آنے والی ٹرینیں اپنی منزل تک پہنچنے میں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ بعض ٹرینوں کو پیندورتی،گوپال پٹنم اور سمہاچلم اسٹیشنوں پر ایک گھنٹے سے زیادہ روکنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے مال بردار ٹرینوں کو بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔

حیدرآباد: اے پی کے وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پر مختلف علاقوں سے آنے والی ٹرینیں اپنی منزل تک پہنچنے میں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔ بعض ٹرینوں کو پیندورتی،گوپال پٹنم اور سمہاچلم اسٹیشنوں پر ایک گھنٹے سے زیادہ روکنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے مال بردار ٹرینوں کو بھی دشواری پیش آ رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
خواتین، نومولود کو قبرستان میں چھوڑ کر فرار، دبیرپورہ میں واقعہ
66لاکھ استفادہ کنندگان میں وظائف کی تقسیم کا آغاز
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی

سوپرفاسٹ اور دیگر خصوصی ٹرینوں کو چلانے کے لئے بعض ٹرینوں کو روکنے کی نوبت آ رہی ہے۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ پٹریاں ناکافی ہیں اور ان راستوں پر تیسری اور چوتھی پٹریاں نہیں ہیں۔ اس کا حل جلد سامنے آنے والا ہے کیونکہ ریلوے وزارت نے نئی پٹریوں کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے۔ فی الحال اراضی کے حصول کا عمل جاری ہے

لیکن چھوٹی موٹی رکاوٹوں کی وجہ سے یہ عمل بعض مقامات پر سست روی کا شکار ہے۔ حکام کو ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔وشاکھا۔گوپال پٹنم کے درمیان 15.31 کلومیٹر پر تیسری اور چوتھی پٹریاں بچھائی جائیں گی۔ اس پر 159.47 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس منصوبہ سے ایک وقت میں زیادہ ٹرینیں اسٹیشن میں داخل ہو سکیں گی اور تاخیر کم ہوگی۔ مستقبل میں وشاکھاپٹنم اسٹیشن پر پلیٹ فارموں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

پیندورتی۔شمالی سمہاچلم کے درمیان 7.13 کلومیٹر پر پہلی مرتبہ ایک فلائی اوور تعمیر کیا جائے گا جس پر 183.65 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اس منصوبہ سے شمالی سمہاچلم سے دوواڑہ کی سمت جانے والی مال برداری ٹرینوں کو بغیر رکے روانہ کیا جا سکے گا۔ ودلاپوڑی۔گیٹ کیبن جنکشن کے درمیان 12.5 کلومیٹر پر تیسری اور چوتھی پٹریاں تعمیر کی جائیں گی، جس پر 154.28 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

یہ منصوبہ گنگاورم پورٹ، وشاکھا اسٹیل پلانٹ اور ریلوے میکانائزڈ ڈپو کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ان منصوبوں کا مقصد مسافر اور مال برداری ٹرینوں کی تاخیر کو کم کرنا، چلنے کے وقت کو گھٹانا اور رفتار میں اضافہ کرنا ہے۔وجئے واڑہ۔ چینئی، وجئے واڑہ۔حیدرآباد اور وجئے واڑہ۔ وشاکھاپٹنم راستوں پر مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اسی وجہ سے ان راستوں پر تیسری اور چوتھی پٹریوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ اڑیسہ کی سمت سے کوتاولسا کے راستے وشاکھاپٹنم کو بڑے پیمانہ پر کوئلہ اور معدنیات لانے والی ٹرینوں کی وجہ سے سمہاچلم نارتھ سے کوتاولسا تک پانچویں اور چھٹی پٹری کی تعمیر کے لئے بھی منصوبے تیار کئے جا رہے ہیں۔