ایشیاء

بنگلہ دیش کی سابق حسینہ حکومت کے وزیر قتل کیس میں گرفتار

سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مشیر برائے نجی صنعت امور سلمان ایف رحمان اور سابق وزیر قانون انیس الحق کو منگل کو ڈھاکہ کے صدر گھاٹ کے علاقے سے کوسٹ گارڈ نے کشتی پر سفر کرتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے سابق ڈپٹی اسپیکر شمس الحق ٹوکو اور سابق وزیر مملکت جنید احمد پلک کو ڈھاکہ کے پلٹن پولیس اسٹیشن میں درج قتل کے معاملے میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
وائی ایس وویکا نندا قتل کے ملزم دستگیر کے والد حملہ میں زخمی
نواب ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری گرفتار

پولیس نے ڈھاکہ یونیورسٹی کی چھاتر لیگ یونٹ کے جنرل سیکرٹری تنویر حسن شوکت کو بھی حراست میں لے لیا۔ ڈھاکہ ٹریبیون نے جمعرات کو اطلاع دی کہ ان تمام کو نکنجا رہائشی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مشیر برائے نجی صنعت امور سلمان ایف رحمان اور سابق وزیر قانون انیس الحق کو منگل کو ڈھاکہ کے صدر گھاٹ کے علاقے سے کوسٹ گارڈ نے کشتی پر سفر کرتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔

ملک میں کوٹہ اصلاحات کے مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کے حامیوں نے حسینہ واجد اور ان کی حکومت کے اہلکاروں کے خلاف قتل کی متعدد شکایات درج کرائی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں جون میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں تقریباً 500 افراد مارے گئے تھے۔ 5 اگست کو حسینہ کے وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کے بعد مظاہرے رک گئے۔

a3w
a3w