یوروپ

فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف گرفتار، رشوت کے الزامات پر روسی حکام کی کاروائی

حکومت کی جانب سے بدعنوانیوں کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ رشوت ستانی کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو کہ بدعنوانیوں میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جارہی ہے۔

ماسکو: حکومت کی جانب سے بدعنوانیوں کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ رشوت ستانی کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو کہ بدعنوانیوں میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
چندرابابو نائیڈو سنٹرل جیل راجمندری منتقل

روسی فوج کے ڈپٹی چیف جنرل اسٹاف کو رشوت ستانی کے الزامات پر گرفتارکرلیاگیا ہے۔ یہ بات نیوزرپورٹس میں آج یہاں بتائی گئی۔ رپورٹس میں مزیدبتایاگیا ہے کہ مذکورہ عہدیدار نے بڑے پیمانہ پر رشوت حاصل کی ہے جس کے بعد انہیں گرفتارکرلیاگیا ہے۔

لیفٹننٹ جنرل وادم شیمرن اور میجرجنرل آیوان پوپوف کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جوکہ یوکرین میں جاری روسی کاروائی کے ایک سرکردہ کمانڈر رہ چکے ہیں۔

بتایاجاتا ہے کہ ان پر بھی رشوت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اپریل میں نائب وزیردفاع ٹیمورایونوف کو رشوت کے الزامات پر گرفتارکرلیاگیا۔ آیون پوپوف سرگئی شیگو کے قریبی ساتھی رہے ہیں جنہیں صدر ولادیمیرپوٹین نے وزیردفاع کی حیثیت سے برطرف کردیا۔

یہ کاروائی اس وقت کی گئی جبکہ ماہ مئی میں پوٹین نے اپنی نئی میعاد کا جائزہ لیا۔ ذرائع نے مزید بتایاہے کہ وزارتِ دفاع کے ملازمین کے تعلق سے بھی کاروائی کی جارہی ہے۔ لیفٹننٹ جنرل یوری کو بھی رشوت کے الزامات پر گرفتارکرلیاگیا ہے۔

یہ کاروائی دو دن قبل کی گئی جبکہ سرگئی شیگو کو ان کے عہدہ سے برطرف کردیاگیاتھا۔ روس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک سے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کو دورکرنے کیلئے حکام نے سخت کاروائی شروع کی ہے۔ کئی عہدیداروں کو تحویل میں لیاجارہا ہے یا گرفتارکرکے جیل کی سزا دی جارہی ہے۔

a3w
a3w