حیدرآبادسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

کندیکل گیٹ کی مسجد سے قرآن حکیم کا نسخہ کباڑی کی دکان منتقل، سخت کارروائی کرنے اسد اویسی کا مطالبہ

گنگاجمنی تہذیب کے لئے دنیا بھر میں مشہور شہر حیدرآباد کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ایک بار پھر کوشش کی گئی مگر مسلمانوں نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرقہ پرست عناصر کو ان کے ناپاک منصوبوں میں کامیاب ہونے نہیں دیا۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) گنگاجمنی تہذیب کے لئے دنیا بھر میں مشہور شہر حیدرآباد کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ایک بار پھر کوشش کی گئی مگر مسلمانوں نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرقہ پرست عناصر کو ان کے ناپاک منصوبوں میں کامیاب ہونے نہیں دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ چھتری ناکہ کے کندیکل گیٹ کے قریب واقع ایک مسجد سے قرآن حکیم کے نسخہ کو کباڑ کی دکان منتقل کردیا گیا۔ اس شرمناک فعل میں ایک یادگیری نامی شخص کو ملوث بتایا گیا ہے جو کچرا چننے کا کام کرتا ہے۔ آج ملزم‘ کندیکل گیٹ کی جیلانی شریف کی مسجد میں داخل ہوا اور قرآن مجید کے نسخہ کو ایک تھیلہ میں ڈال کر، کباڑی کی دکان پر فروخت کرنے کے لئے پہونچا۔

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فہد بن صمد ابداد مقامی نوجوانوں کے ساتھ کباڑی کی دکان پہونچ گئے اور ملزم یادگیری کو لے کر واپس مسجد۔ جہاں انہوں نے قرآن پاک کو اسی مقام پر رکھوادیا اور اس واقعہ کی چھتری ناکہ پولیس میں شکایت درج کروائی گئی۔ اس واقعہ کی اطلاع عام ہوتے ہی مسجد کے پاس ہجوم اکھٹا ہوگیا۔

کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی نے فوری ڈپٹی کمشنر ساؤتھ زون اسنیہا مہرا سے اس واقعہ پر بات کی اور انہوں نے ڈی سی پی سے اس معاملہ کی گہرائی تک جانے کا مطالبہ کیا۔ یہاں کہنا یہ غلط نہ ہوگا کہ گزشتہ دور میں اس طرح کے واقعات رونما ہونے پر پولیس کی جانب سے ملزم کو پاگل قرار دے کر چھوڑ دیا گیا۔

آیا اب بھی پولیس اپنی اس روش پر برقرار رہے گی؟ بتایا جاتا ہے کہ اگر اقلیتی طبقہ کا کوئی شخص اس طرح کی حرکت کرتا تو اسے جیل روانہ کردیا جاتا ہے جبکہ غیر اقلیتی شخص کو پاگل قرار دے کر اسے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں ایک پاگل نوجوان نے رکھشاپورم کی مندر میں داخل ہوکر اسے نقصان پہونچانے کی کوشش کی تھی تو پولیس نے ملزم عرفان کو جیل روانہ کردیا تھا جبکہ عرفان حقیقتاً ذہنی طورپر بیمار تھا اور ان کا سرکاری ہاسپٹل میں علاج بھی جاری تھا مگر پولیس نے اس ذہنی مریض عرفان کو جیل روانہ کردیا۔ چھتری ناکہ انسپکٹر اور ڈی سی پی اس کیس کو کسی طرف موڑتے ہیں یہ دلچسپ رہے گا۔