حیدرآباد

حیدرآباد جلد ہی سیوریج کے صدفیصد ٹریٹمنٹ کے موقف میں ہوجائے گا:کے ٹی آر

ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ہائیڈرولوجیکل میپنگ کا کام شروع کیا ہے تاکہ آبی وسائل کا تحفظ کیاجاسکے۔رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے حکومت اسٹریٹیجک نالہ ڈیولپمنٹ پروگرام پر بھی عمل کررہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر بلدی نظم ونسق تارک راماراو نے کہا ہے کہ حیدرآباد جلد ہی یہاں سے نکلنے والے سیوریج کے صدفیصد ٹریٹمنٹ کے موقف میں ہوجائے گاکیونکہ شہر میں 31سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس تکمیل کے قریب ہیں جوآئندہ سال کارکرد ہوجائیں گے۔

یہ کام،3866کروڑروپئے کے صرفہ سے کیاجائے گا اور ان پلانٹس کی گنجائش 1258ایم ایل ڈی ہوگی۔انہوں نے ایک انگریزی اخبار کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت تعمیراتی سرگرمیوں،لینڈ اسکیپنگ، تھرمل پاور کو ٹھنڈاکرنے میں ایسے ٹریٹمنٹ کئے گئے پانی کا لازمی طورپراستعمال کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ حیدرآبا دشہر، یہاں رہنے کے انڈیکس میں ملک کے شہروں میں نمبر ون ہے۔یہ سلسلہ کئی برسوں سے چلاآرہا ہے تاہم ریاستی حکومت، سرکردہ عالمی شہروں میں اس کو حصہ بنانے کے لئے کام مسلسل جاری رکھے گی۔

ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ہائیڈرولوجیکل میپنگ کا کام شروع کیا ہے تاکہ آبی وسائل کا تحفظ کیاجاسکے۔رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے حکومت اسٹریٹیجک نالہ ڈیولپمنٹ پروگرام پر بھی عمل کررہی ہے۔

ہر دن حیدرآبادمیں 6000ٹن فضلہ نکلتا ہے۔تعمیراتی، لکویڈ، بائیولوجیکل اور ای ویسٹ کو علحدہ علحدہ طورپر پروسس کرنے کاکام کیاجاتا ہے۔حکومت نے پہلے ہی جواہر نگر میں 20میگاواٹ والی میونسپل ویسٹ کی سہولت شروع کی ہے۔

a3w
a3w