دہلی

اسداویسی نے حج کمیٹی میں بدعنوانی کا معاملہ لوک سبھا میں اُٹھایا

اویسی نے کہا کہ حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کی بحالی کے لئے گزشتہ سال ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا، لیکن اب تک کوئی مستقل سی ای او بحال نہ ہونے کی وجہ سے افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں۔

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کو لوک سبھا میں کہا کہ حج کمیٹی میں سنگین بدعنوانی چل رہی ہے، اس لیے حکومت کو اس کی مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) سے جانچ کرانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
حج کمیٹی کا مینار گارڈن فنکشن ہال میں عازمین حج کا تربیتی اجتماع
گینگسٹر بشنوئی کا انٹرویو، سپریم کورٹ سے ٹی وی رپورٹر کو راحت
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
حج کمیٹی کو عازمین حج کی 11 ہزار سے زائد درخواستیں موصول، عنقریب ڈرا کی تاریخ کا اعلان

اویسی نے وقفہ صفر کے دوران حج کمیٹی میں بدعنوانی کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی میں سنگین بدعنوانی چل رہی ہے اور اس کی سی بی آئی کے ذریعہ انکوائری ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقات عازمین حج کے حقوق اور ان کی رقم کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔Lok Sabhaاویسی نے وقفہ صفر کے دوران حج کمیٹی میں بدعنوانی کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی میں سنگین بدعنوانی چل رہی ہے اور اس کی سی بی آئی کے ذریعہ انکوائری ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقات عازمین حج کے حقوق اور ان کی رقم کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) کی بحالی کے لئے گزشتہ سال ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا، لیکن اب تک کوئی مستقل سی ای او بحال نہ ہونے کی وجہ سے افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ حج پر جانے والے عازمین سے منیٰ میں پیسے وصول کیے جاتے ہیں اور ان کے لیے کوئی بہتر انتظام نہیں کیا جاتا۔

اویسی نے کہا کہ حج کمیٹی میں طویل عرصہ سے کام کرنے والے تمام افسران کو ہٹایا جانا چاہئے اور پورے معاملہ کی سی بی آئی سے جانچ ہونی چاہئے۔

a3w
a3w