قومی

ہرش میندر اور پرشانت بھوشن کے دورہ پر چیف منسٹر آسام کا اعتراض

چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما نے اتوار کے دن دعویٰ کیا کہ کانگریس، جماعت اسلامی ہند، ہرش میندر اور پرشانت بھوشن جیسے دانشور اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے بعض عناصر ریاست کو کمزور کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔

مرگریٹا(آسام) (پی ٹی آئی) چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما نے اتوار کے دن دعویٰ کیا کہ کانگریس، جماعت اسلامی ہند، ہرش میندر اور پرشانت بھوشن جیسے دانشور اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے بعض عناصر ریاست کو کمزور کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض افراد ہفتہ کے دن سے ریاست کے مختلف حصوں کا دورہ کررہے ہیں۔ وہ بے چینی پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے ایسی تمام کوششوں کو ناکام کرنے کے لئے کڑی نظر رکھی ہے۔

شرما نے میڈیا سے کہا کہ آسام میں کانگریس، جماعت اسلامی ہند، پرشانت بھوشن اور ہرش میندر جیسے دانشور اور پاکستان و بنگلہ دیش کے بعض عناصر سرگرم ہیں۔ ان کا مقصد ہماری ریاست کو کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبھی آسامیوں اور ہندوستانیوں کو متحد ہونا ہوگا تاکہ اس سازش کو ناکام کیا جائے۔

شرما نے دعویٰ کیا کہ چند افراد ہفتہ کے دن سے ریاست میں گھوم رہے ہیں تاکہ بے چینی پھیلائی جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہرش میندر، پرشانت بھوشن کل سے ریاست کے مختلف حصوں کا دورہ کررہے ہیں۔ ایسے ہی لوگوں کا ایک اور گروپ جس میں جواہر سرکار، وجاہت حبیب اللہ اور فیاض شاہین جیسے لوگ شامل ہیں بھی ریاست کے دورہ پر ہیں۔

یہ لوگ صرف اقلیتی فرقہ کے رہنماؤں اور جماعت اسلامی آسام کے رہنماؤں سے ملاقات کررہے ہیں تاکہ بے چینی کا ماحول پیدا کیا جائے۔ شرما نے کہا کہ ان لوگوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے تاکہ یہ لوگ اس طرح کامیاب نہ ہوں جس طرح وہ این آر سی کے دوران ہوئے تھے۔

ایکس پر پوسٹ میں چیف منسٹر نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کل میری برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد دہلی کی ٹیم جو ہرش میندر، وجاہت حبیب اللہ، فیاض شاہین، پرشانت بھوشن اور جواہر سرکار پر مشتمل ہے ریاست میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہے۔ یہ غیرقانونی انکروچرس کے خلاف ہماری لڑائی کو کمزور کرنے کی کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں۔