شمالی بھارت

عتیق احمد اور اشرف قتل معاملہ، 3 افراد کیخلاف مقدمہ

حملہ آوروں نے پوچھ گچھ میں قبول کیا ہے کہ اترپردیش میں بڑا نام کمانے کے لئے انہوں نے عتیق اور اشرف کے قتل کو انجام دیا ہے۔ وہ میڈیا اہلکار بن کر وہاں پہنچے تھے۔اور دونوں بھائیوں پر تابڑ توڑ فائرنگ کردی۔

پریاگ راج: شہ زور لیڈر عتیق احمد و ان کے بھائی اشرف کی ہفتہ کی رات ہوئے بہیمانہ قتل معاملے میں شاہ گنج تھانے میں تین افراد کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔عتیق احمد اور اشرف کو امیش پال قتل میں پوچھ گچھ کے لئے پولیس نے 13اپریل سے 17اپریل تک پولیس ریمانڈ پرلیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
عتیق اور اشرف کے چالیسویں کی رسومات برسرعام انجام نہیں دی گئیں
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
جائیداد کے لئے نوجوان کے ہاتھوں باپ اور ماموں کا قتل
محمد سمیع کے بھائی محمد کیف کا ایک اور یادگار مظاہرہ
آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کا قتل، خاتون گرفتار

کل رات جانچ کے لئے پولیس کی سخت سیکورٹی میں انہیں کالوین اسپتال لے جایا گیا تھا۔ وہیں پر کچھ میڈیا اہلکار نے’اسد’ کے سپردخاک میں شامل نہیں ہونے کو لے کر سوال پوچھے تھے۔ عتیق احمد کا بیٹا اسد کو 13اپریل کو ایس ٹی ایف کے ساتھ جھانسی میں ہوئے مبینہ مڈھ بھیڑ میں ہلاک کردیا تھا۔ ہفتہ کو انہیں ان کے آبائی قبرساتان کساری۔مساری میں دفن کردیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ تین دیگر افراد بھی میڈیااہلکار کی شکل میں وہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے دونوں بھائیوں کے بالکل قریب پہنچ کر کئی گولیاں چلائی گئیں۔ دونوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اس دوران ایک حملہ آوار لونیش تیواری، ایک سپاہی اور ایک میڈیا نمائندہ بھی زخمی ہوئے۔ تینوں کو اسپتال میں لے جایا گیا۔ پولیس نے تینوں حملہ آوروں کو موقع سے گرفتار کر پوچھ گچھ کررہی ہے۔

حملہ آوروں نے پوچھ گچھ میں قبول کیا ہے کہ اترپردیش میں بڑا نام کمانے کے لئے انہوں نے عتیق اور اشرف کے قتل کو انجام دیا ہے۔ وہ میڈیا اہلکار بن کر وہاں پہنچے تھے۔اور دونوں بھائیوں پر تابڑ توڑ فائرنگ کردی۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں میں لونیش تیواری باندہ، ارون موریہ کاس گنج جبکہ موہت عرف سنی موریہ ہمیر پور کے رہنے والے ہیں۔ اس کے خلاف کرارا تھانے میں غنڈہ ایکٹ، آمرس ایکٹ، این ڈی پی ایس، گینگسٹر اور سی آر پی سی اور دیگر 14مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔

a3w
a3w