حیدرآباد

عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں بی بی سی ڈاکیو منٹری کی نمائش کی کوشش ناکام

طلبہ کی اس تنظیم کے اس6، کارکنوں کو چہارشنبہ کے روز اس وقت حراست میں لے لیا گیا جبکہ وہ کیمپس میں آرٹس کالج کے روبرو جمع ہوئے تھے اور اجازت کے بغیر یہ کارکن، ڈاکیومنٹری فلم کی نمائش کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

حیدرآباد: حکمراں جماعت بی آر ایس کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جبکہ وہ، عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں اجازت کے بغیر 2002 کے گجرات فسادات پر متنازعہ  بی بی سی کی ڈاکیومنٹری فلم کی نمائش کی مبینہ طور پر منصوبہ بندی کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بی بی سی ڈاکیومنٹری اسکریننگ کیلئے دوطلباء کودہلی یونیورسٹی کی نوٹس
پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں شدید احتجاج
سپریم کورٹ میں بی بی سی پر مکمل امتناع کی درخواست خارج
مودی پر دستاویزی فلم، بی بی سی کے خلاف پولیس میں شکایت

 طلبہ کی اس تنظیم کے اس6، کارکنوں کو چہارشنبہ کے روز اس وقت حراست میں لے لیا گیا جبکہ وہ کیمپس میں آرٹس کالج کے روبرو جمع ہوئے تھے اور اجازت کے بغیر یہ کارکن، ڈاکیومنٹری فلم کی نمائش کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

پولیس نے جمعرات کے روز یہ بات بتائی۔ ان کارکنوں نے ڈاکیو منٹری فلم کی نمائش نہیں کی وہ، نمائش کی کو شش کررہے تھے جبکہ طلبہ تنظیم کی بی بی سی کی ڈاکیو منٹری کی نمائش کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم پولیس نے احتیاطاً ان کا رکنوں کو فوری حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ مرکزی حکومت نے سوشل میڈیا کے پلاٹ فارم جیسے یوٹیوب پر فلم کی نمائش تک رسائی کو روکنے کیلئے امتناع عائد کیا تھا۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے 26 جنوری کو یونیورسٹی آف حیدرآباد (حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی) کیمپس میں متنازعہ ڈاکیومنٹری کی نمائش کا ہتمام کیا تھا۔