شمالی بھارت

بابا صدیقی قتل کیس، مدھیہ پردیش کے مندروں میں مطلوب شوٹر کی تلاش جاری

ممبئی پولیس نے مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی (ضیاء الدین صدیقی عرف بابا صدیقی) کے قتل کیس میں مطلوب مشتبہ شوٹر کی تلاش مدھیہ پردیش میں آج دوسرے دن بھی جاری رکھی۔

بھوپال ۔(پی ٹی آئی) ممبئی پولیس نے مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی (ضیاء الدین صدیقی عرف بابا صدیقی) کے قتل کیس میں مطلوب مشتبہ شوٹر کی تلاش مدھیہ پردیش میں آج دوسرے دن بھی جاری رکھی۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
سیف علی خان حملہ کیس، گرفتار شخص کو چھوڑ دیا گیا
چھوٹا راجن کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری
سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ہنوز فرار
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری

مشترکہ ٹیمیں اضلاع اُجین اور کھنڈوا میں مندروں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ ممبئی پولیس کی ایک ٹیم اتوار کے دن مدھیہ پردیش پہنچی۔ اسے گولی چلانے والے شیوکمار گوتم کی تلاش ہے جو فرار ہے۔ پولیس تاحال 3 افراد 23 سالہ گرمیل بلجیت سنگھ (ہریانہ)‘ 19 سالہ دھرم راج راجیش کشیپ (یوپی) اور شریک سازشی پروین لونکر (پونے) کو گرفتار کرچکی ہے۔ مشتبہ ہینڈلر محمد ذیشان اختر بھی اس کیس میں مطلوب ہے۔

اجین اور کھنڈوا مہاکال اور اوم کاریشور مندر کے لئے مشہور ہیں جہاں روزانہ ہزاروں لوگ آتے ہیں۔ مدھیہ پردیش پولیس بھی ممبئی پولیس کی مدد کررہی ہے۔ ملزم شوٹر اترپردیش کے بہرائچ سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا بھگوڑا شوٹر دھارمک آدمی ہے جو اِن مندروں میں آسکتا ہے‘ ایک پولیس عہدیدار نے راست جواب نہیں دیا۔

اس نے صرف اتنا کہا کہ پولیس دیگر مقامات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ کھنڈوا‘ مہاراشٹرا کے امراوتی اور جلگاؤں سے زیادہ دور نہیں ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے اتوار کے دن پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ ممبئی پولیس ٹیم‘ مدھیہ پردیش پولیس کی مدد سے ملزم کو ڈھونڈرہی ہے جو مدھیہ پردیش میں چھپا ہوسکتا ہے۔

ممبئی پولیس نے 15 ٹیمیں بنائی ہیں جو مہاراشٹرا کے باہر بھیجی گئی ہیں۔ کرائم برانچ مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ کی صداقت کی جانچ جاری ہے جس میں لارنس بشنوئی گینگ کے ایک رکن نے بابا صدیقی کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری لی۔

ہفتہ کی رات 66 سالہ این سی پی قائد بابا صدیقی کو ممبئی کے باندرہ (کھیر نگر) میں 3 افراد نے ان کے رکن ِ اسمبلی بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی ماردی تھی۔ بابا صدیقی کو لیلاوتی ہاسپٹل لے جایا گیا تھا جہاں انہیں مردہ قراردیا گیا۔