شمالی بھارت

بہرائچ تشدد: انکاؤنٹر میں 5 مسلم نوجوان گرفتار

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے متوفی گوپال مشرا کے خلاف بربریت کی خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نوجوان کی موت کی وجہ گولی لگنا بتایا گیا ہے۔

بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ ضلع کے نانپارہ علاقے میں پولیس نے 13 اکتوبر کو ایک نوجوان کے قتل کے معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے دو کو ٹانگ میں گولی لگی ہے اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
جائیداد کے لئے نوجوان کے ہاتھوں باپ اور ماموں کا قتل
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
خود ساختہ فائنانس ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل سکریٹری گرفتار
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار

پولیس سپرنٹنڈنٹ ورندا شکلا نے بتایا کہ آج بہرائچ پولیس نے 13 اکتوبر کو مہسی علاقہ کے مہاراج گنج میں ایک نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے معاملے میں نیپال سرحد سے متصل نانپارہ علاقے میں ایک مختصر مقابلے کے بعد پانچ نامزد ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب پولیس گرفتار ملزمان محمد سرفراز اور محمد طالب عرف سبلو کے کہنے پر قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کرنے کے لیے ٹیم لے کر گئی تو انہوں نے وہاں رکھے اسلحے سے پولیس پر فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ میں دونوں کو گولی لگ گئی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔ قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے دیگر نامزد ملزمان میں محمد فہیم، عبدالحمید اور محمد افضل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور ان تمام کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے متوفی گوپال مشرا کے خلاف بربریت کی خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نوجوان کی موت کی وجہ گولی لگنا بتایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مہسی علاقے کے مہاراج گنج میں اتوار کو مورتی وسرجن جلوس کے دوران پتھراؤ کے بعد فائرنگ میں گوپال مشرا نامی نوجوان کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد تشدد نے شدید شکل اختیار کر لی تھی۔ تشدد پر قابو پانے کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر لکھنؤ سے محکمہ داخلہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے تھے، جس کے بعد حالات معمول پر آ گئے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ ورندا شکلا نے اس معاملے میں لاپروائی برتنے پر ایس ایچ او اور مہسی چوکی کے انچارج کے ساتھ ساتھ پولیس ایریا آفیسر روپیندر گوڑ کو معطل کر دیا تھا۔