شمالی بھارت

بجرنگ دل یہ سمجھنے لگا ہے کہ پولیس ان کی نوکر ہے: ڈگ وجئے سنگھ

درحقیقت اندور کے پلاسیہ علاقے میں کل دیر شام پولس انتظامیہ کی کارروائی کے احتجاج میں بجرنگ دل کے سینکڑوں کارکن جمع ہوگئے تھے۔ اسی وجہ سے پلاسیہ چوراہے پر چکہ جام کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے اندور میں مبینہ بجرنگ دل کارکنوں پر پولیس کے ذریعہ لاٹھی چارج کے واقعہ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے کہا کہ بجرنگ دل تو یہ سمجھتا ہے کہ پولیس اس کی نوکر ہے۔

متعلقہ خبریں
’ہماری دوستی فلم ”شعلے“ کے جئے اور ویرو کی طرح ہے‘
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘

درحقیقت اندور کے پلاسیہ علاقے میں کل دیر شام پولس انتظامیہ کی کارروائی کے احتجاج میں بجرنگ دل کے سینکڑوں کارکن جمع ہوگئے تھے۔ اسی وجہ سے پلاسیہ چوراہے پر چکہ جام کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

سینئر پولیس حکام ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے اور ان سے راستہ کھولنے کی درخواست کی۔ جب کارکنوں نےبات نہیں سنی تو پولیس اہلکاروں نے راستہ روکنے والوں کو زبردستی ہٹانا شروع کردیا۔ اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج بھی کیا اور سڑک بلاک کرنے والوں کو منتشر کردیا۔

پولیس افسر دھرمیندر سنگھ بھدوریا نے کہا کہ کچھ لوگوں نے بغیر اطلاع کے احتجاج شروع کر دیا تھا اور انہوں نے اپنے مطالبات وغیرہ کے بارے میں تحریری طور پر کچھ نہیں دیا ہے۔

پہلے انہیں سمجھایا گیا اور نہ ماننے کی صورت پر انہیں معمولی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ اس دوران کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

دریں اثنا، پولیس ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کارکن کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کے خلاف بہت سے لوگ پالسیہ پولس اسٹیشن میں جمع ہوئے تھے۔ جس کی وجہ سے جام کی صورتحال پیدا ہوگئی اور پولیس نے مناسب کارروائی کی۔

سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ ایف آئی آر کس معاملے میں اور کس پر ہوئی ہے، پولیس کو یہ بھی عام کرنا چاہئے۔ بجرنگ دل یہ سمجھنے لگا ہے کہ پولیس ان کی نوکر ہے۔