بنگلہ دیش ہمارا گمشدہ بھائی: پاکستانی وزیر خارجہ
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے باہمی رضامندی ضروری ہے۔
اسلام آباد (پی ٹی آئی) پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے باہمی رضامندی ضروری ہے۔
جمعرات کے دن اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے گزشتہ برس پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت بننے کے بعد سے پاکستان کی سفارتی کوششوں کو اجاگر کیا۔ ہندوستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ اس کے لئے دوطرفہ کوشش ضروری ہے۔
اسحق ڈار نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ ماہ بنگلہ دیش جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور ڈھاکہ شیخ حسینہ کی حکومت کے زوال کے بعد اپنے تعلقات کو سدھاررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارے گمشدہ بھائی جیسا ہے۔ ہم معاشی اور تجارتی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
انہو ں نے کہا کہ انہیں حال میں قاہرہ میں ایک میٹنگ کے دوران بنگلہ دیش کے مشیراعلیٰ محمد یونس کا دعوت نامہ ملا۔ قبل ازیں اسحق ڈار نے یہ دعویٰ مستردکردیا کہ پاکستان یکا و تنہا ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سفارتی رسائی بڑھادی۔ ہم اپنے علاقائی ہمسایوں سے بھی بات چیت کررہے ہیں۔
افغانستان کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ کابل کے ساتھ تعلقات مستحکم ہوں لیکن انہوں نے مانا کہ دہشت گردی بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد حملوں کی وجہ سے کابل کے دورے نہیں ہوسکے۔ انہوں نے سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل فیض حمید کی تحریک ِ طالبان پاکستان سے بات چیت پر بھی تنقید کی۔ اسحق ڈار نے نیوکلیر توانائی شعبہ میں پاکستان کی ترقی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ 5 نیوکلیر پاور پراجکٹ لانچ ہوچکا ہے۔ وزارت ِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اس افواہ کو خارج کیا کہ گوادر پورٹ کا استعمال فوجی مقاصد کے لئے ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بندرگاہ پاکستان کی ترقی کے لئے چین کی مدد سے بنائی گئی ہے۔