ایشیاء

بنگلہ دیش اپڈیٹ: عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، تمام فیصلے فوج کرے گی: آرمی چیف

بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے مخلوط حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام فیصلے اب فوج کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی فوج ملک کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور عوام کا حوصلہ گرنے نہیں دیا جائے گا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے مخلوط حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام فیصلے اب فوج کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی فوج ملک کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور عوام کا حوصلہ گرنے نہیں دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے فوج سے مدد مانگ لی
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل

بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کے بعد عوام سے اپنے پہلے خطاب میں انہیں صبر کی تلقین کی ہے اور ملک کا نظام چلانے کے لیے مخلوط حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تمام فیصلے فوج کرے گی۔

جنرل وقار الزماں نے کہا کہ بنگلا دیشی عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ مطالبات پورے کیے جائیں گے۔ عوام صبر کا مظاہرہ کریں املاک کو نقصان نہ پہنچائیں اور پُر امن طریقے سے گھروں کو چلے جائیں، کیونکہ پُر تشدد واقعات اور املاک کو نقصان پہنچانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں اب تک جو کچھ بھی غلط ہوا ہے، اس کا ازالہ کیا جائے گا اور مل کے مسائل کا حل مل کر نکالیں گے۔ حالات معمول پر آنے کے بعد کرفیو بھی اٹھا لیا جائے گا۔

بنگلہ دیشی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں سے مذاکرات میں مخلوط حکومت بنانے پر بات کی ہے اور تمام سیاستدانوں سے مثبت انداز میں بات ہوئی ہے۔

آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے کہا ہے کہ فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے، جو عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔

بنگلہ دیش کے سرکاری خبررساں ادارے بنگلہ دیش سنگباد سنگستھا (بی ایس ایس) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزمان نے آرمی ہیڈ کوارٹر میں فوجی افسران سے خطاب کیا۔

بنگلہ دیشی آرمی چیف نے ملک میں جاری موجودہ صورتحال کے پیش نظر سیکیورٹی کے معاملے فوجی افسران کو ہدایات دیں اور اس دوران انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیے۔

جنرل وقیر الزمان نے ہر صورت میں عوام کے جان و مال سمیت اہم ریاستی اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کی فوج ملک کے عوام کے اعتماد کی علامت ہے، فوج ریاست کی خاطر ہمیشہ عوام کے ساتھ ہے اور رہے گی۔

انہوں نے فوجی افسران کو ہدایت دی کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مختلف افواہوں سے باخبر رہیں۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں جاری حکومت مخالف مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران مرنے والوں کی مجموعی تعداد کم از کم 300 ہو گئی ہے۔

گزشتہ روز بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا گیا تھا جس کے پہلے ہی روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 91 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

وزیر اعظم حسینہ واجد نے نیشنل سیکیورٹی پینل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں جو ملک کو غیرمستحکم کرنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔

a3w
a3w