ایشیاء

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا لندن روانہ ہو گئیں

لیکن آمر حسینہ نے ہماری درخواستوں کو نظر انداز کر دیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی چیئرپرسن خالدہ ضیاء لندن میں مناسب علاج کے لیے منگل کی رات ڈھاکہ سے روانہ ہوگئیں۔ یہ اطلاع میڈیا رپورٹس سے ملی۔

متعلقہ خبریں
گوالیار میں 14 برس بعد بین الاقوامی میاچ
خالدہ ضیاء اسپتال سے ڈسچارج
لندن کے اسپتالوں پر سائبر حملوں سے متعدد آپریشنز منسوخ
ہندوستان بنگلہ دیش کو 200 ایکڑ زمین واپس کرے گا
احتجاج کی دھمکی کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کو سیکوریٹی کی یقین دہرانی کرائی گئی

ڈیلی اسٹار نے بدھ کو اطلاع دی کہ محترمہ خالدہ منگل کی رات تقریباً 11:47 بجے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اپنی ایئر ایمبولینس کے ساتھ روانہ ہوئیں۔

بی این پی کی قائمہ کمیٹی کے ارکان اپنے پارٹی سربراہ کا استقبال کرنے اور ان کے محفوظ سفر کی خواہش کے لیے ہوائی اڈے کے وی آئی پی لاؤنج میں جمع ہوئے۔

بی این پی کے جنرل سیکرٹری مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے کہا کہ محترمہ ضیاء کو عوامی لیگ کی حکومت کے جبر میں من گھڑت مقدمات میں چھ سال قید میں رکھا گیا۔

انہوں نے ہوائی اڈے پر صحافیوں کو بتایا کہ "اپنی اسیری کے دوران، وہ شدید بیمار ہوگئیں اور انہیں اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ ہم نے بارہا اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے درخواست کی کہ وہ انہیں بیرون ملک علاج کروانے کی اجازت دیں۔

لیکن آمر حسینہ نے ہماری درخواستوں کو نظر انداز کر دیا۔

انہوں نے کہا، "طالب علم اور عوامی بغاوت نے محترمہ حسینہ کو فرار ہونے پر مجبور کرنے کے بعد، خالدہ ضیاء کو رہا کر دیا گیا اور علاج کے لیے لندن چلی گئیں۔

پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، ابتدائی علاج کے بعد، وہ مزید طبی دیکھ بھال کے لیے امریکہ کے میری لینڈ کے جانز ہاپکنز یونیورسٹی اسپتال جا سکتی ہیں۔