بینک آف امریکہ 4,000 ملازمین کی چھٹی کردے گا: سی ای او
بینک کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا " سال کے دوسرے نصف میں کسادبازاری کی پیش گوئی ہے لیکن ہم اس رفتار سے صارفین کی سرگرمیاں کم ہوتے نہیں دیکھ رہے ہیں۔" "سب کچھ معمولی کسادبازاری کی طرف اشارہ کرتا ہے لیکن اصلیت کیا ہوگا، اس کا بعد میں پتہ چلے گا ۔"
نیویارک: بینک آف امریکہ (بی ایف او) وال اسٹریٹ میں گراوٹ کے خدشات کے درمیان جون تک تقریباً 4000 ملازمین کی چھٹنی کرنا چاہتا ہے۔ بی ایف او کے چیف اگزیکٹیو افسر (سی ای او ) برائن موئنہان نے کہا کہ چھٹنی کا مقصد ملازمتوں کے بازار کو محدود کرنا تھا اور اسے بینک کے کاروبار میں کمی سے تعبیر نہیں کیا جانا چاہیے۔
بینک کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا ” سال کے دوسرے نصف میں کسادبازاری کی پیش گوئی ہے لیکن ہم اس رفتار سے صارفین کی سرگرمیاں کم ہوتے نہیں دیکھ رہے ہیں۔” "سب کچھ معمولی کسادبازاری کی طرف اشارہ کرتا ہے لیکن اصلیت کیا ہوگا، اس کا بعد میں پتہ چلے گا ۔”
شیف فنانس افسر (سی اہف او ) الیسٹر بورتھوک نے کہا کہ عملے میں کمی، جو کہ بینک کی کل وقتی افرادی قوت کا 0.2 فیصد ہے، جنوری میں افرادی قوت کی تعداد 218,000 تک پہنچنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اس کی آمدنی کے اعلان میں موجود اعداد و شمار کے مطابق مارچ سے مارچ تک بینک کی افرادی قوت میں 04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بورتھوک نے کہا "ہم نے پہلی سہ ماہی کا اختتام پوری کمپنی میں 217,000 سے کچھ زیادہ لوگوں کے ساتھ کیا اور ہم توقع کرتے ہیں کہ دوسری سہ ماہی کے اختتام تک ہماری کل وقتی مساوی افرادی قوت تقریباً 213,000 ہو جائے گی۔”
بورتھوک نے یہ بھی کہا کہ بینک کی زمینی سطح پر مسلسل اور وقت کے ساتھ فائدہ ہوگا۔ اس کی آمدنی کے اعلان میں موجود اعداد و شمار کے مطابق مارچ تک بینک کے ملازمین کی تعداد میں 04 فیصد اضافہ ہوا۔
بی او ایف اے نے اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں 1,000 سے زیادہ پوزیشنیں کم کیں اور سہ ماہی کے اختتام تک اضافی 3,000 ملازمتوں کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بینک نے کہا کہ وہ ان ملازمین کی جگہ نہیں لے گا جنہوں نے بینک چھوڑ دیا ہے۔ فیڈرل ریزرو کے پالیسی سازوں نے پیشن گوئی کی ہے کہ امریکہ اس سال کے آخر میں ’’ہلکی کساد بازاری‘‘ کا شکار ہوگا، جسے ختم ہونے میں دو سال لگ سکتے ہیں۔