بھینسہ: حافظ پیر شبیر احمد رحمہ اللہ کے انتقال پر معہد الابرار ٹرسٹ میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد
مفتی صاحب نے کہا کہ مرحوم نے مشکل حالات میں بھی ملت کی خدمت سے منہ نہیں موڑا بلکہ عوامی فلاح کے لیے اپنی ذاتی قربانیاں دیں، حتیٰ کہ اپنا مکان فروخت کرکے کرایہ کی عمارت میں زندگی گزاری۔
بھینسہ: آج بروز پیر 27 ربیع الثانی 1447ھ مطابق 20 اکتوبر 2025ء کو مدرسہ معہد الابرار ٹرسٹ، خان آٹو نگر بھینسہ میں سابق صدر جمیعت العلماء ریاستِ تلنگانہ، جناب حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمہ اللہ کے انتقال پر ایک تعزیتی اجلاس مسجد مدار خان میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں مدرسہ کے تمام اساتذہ کرام اور طلباء عظام نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور جمعیت العلماء کے تعارف سے ہوا۔
بعد ازاں حضرت مولانا مفتی عبدالغنی صاحب قاسمی (صدر جمیعت العلماء ضلع نرمل) نے خطابِ تعزیت پیش کیا۔ اپنے خطاب میں مفتی صاحب نے حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمہ اللہ کی دینی، ملی اور سماجی خدمات کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے جنوبی ہند بالخصوص حیدرآباد میں جمعیت العلماء کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔
انہوں نے بتایا کہ حافظ پیر شبیر احمد صاحب رحمہ اللہ تقریباً 35 سال تک جمعیت العلماء کے صدر کی حیثیت سے متحرک اور فعال کردار ادا کرتے رہے۔ وہ ایک طویل عرصے تک حج کمیٹی حیدرآباد کے چیئرمین بھی رہے اور ملتِ اسلامیہ کی خدمت کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہے۔
مفتی صاحب نے کہا کہ مرحوم نے مشکل حالات میں بھی ملت کی خدمت سے منہ نہیں موڑا بلکہ عوامی فلاح کے لیے اپنی ذاتی قربانیاں دیں، حتیٰ کہ اپنا مکان فروخت کرکے کرایہ کی عمارت میں زندگی گزاری۔
انہوں نے حافظ صاحب کے دارالعلوم دیوبند کے اکابرین سے والہانہ تعلقات، ان کی مہمان نوازی اور دینی وابستگی کا بھی ذکر کیا۔
اجلاس کا اختتام مرحوم کے ایصالِ ثواب اور ان کے خانوادے کے لیے صبرِ جمیل کی دعا پر کیا گیا۔