امریکی ویزا کے خواہشمندوں کیلئے بڑی خبر، ٹرمپ انتظامیہ نے سوشل میڈیا کی سخت جانچ کے ساتھ نئی شرطیں عائد کر دیں
اس سے قبل محکمہ خارجہ نے سیاحوں سے کہا تھا کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کو پبلک کریں، جبکہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ ویزا اور گرین کارڈ کے امیدواروں کی سوشل میڈیا ہسٹری کی جانچ کی جائے گی۔
واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے سخت ترین شرائط متعارف کر دی ہیں، جس کے تحت درخواست گزاروں کی گزشتہ پانچ سال کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
اس فیصلے کا نوٹس امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن نے فیڈرل رجسٹر میں شائع کیا ہے، جسے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق، امریکی شہریت و امیگریشن سروسز (USCIS) یہ جانچ کرے گی کہ آیا کسی امیدوار نے گزشتہ برسوں میں امریکہ مخالف، یہود مخالف یا دہشت گردی سے متعلق مواد شیئر یا فروغ تو نہیں دیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ پالیسی کب سے نافذ ہوگی۔
علاوہ ازیں، امریکی عوام کو 60 دن کے اندر اس نئے اقدام پر اپنی رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں سے اہل خانہ کے ای میل ایڈریس، فون نمبر اور دیگر ذاتی معلومات بھی طلب کی جائیں گی۔
اس سے قبل محکمہ خارجہ نے سیاحوں سے کہا تھا کہ وہ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کو پبلک کریں، جبکہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ ویزا اور گرین کارڈ کے امیدواروں کی سوشل میڈیا ہسٹری کی جانچ کی جائے گی۔
ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد طلبہ، سیاح اور دیگر وزیٹرز کی امریکہ مخالف سوشل میڈیا سرگرمیاں ویزا مسترد ہونے کی وجہ بن سکتی ہیں، جبکہ خدشہ ہے کہ سیاسی یا نظریاتی اختلافات بھی ویزا مسترد کرنے کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی 19 ممالک کے شہریوں کے لیے امریکہ کے دروازے بند کر چکی ہے اور اس دائرے کو 30 ممالک تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ نئی سوشل میڈیا جانچ برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک پر بھی نافذ ہوگی، جو اب تک ویزا معافی کے حامل تھے۔