دہلی

کانگریس کو بڑی راحت، منجمند بینک اکاؤنٹس استعمال کرنے کی اجازت

پارٹی لیڈر وویک تنکھا نے ایکس پر لکھا کہ کانگریس پارٹی کے کھاتوں پر پابندی انکم ٹیکس اپیلٹ ٹریبونل کی سماعت کے دوران ہٹا دی گئی ہے۔ تنکھا نے کہا کہ انہوں نے ٹریبونل کو بتایا کہ اگر پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد رہے تو کانگریس "انتخابی پروگراموں" میں حصہ نہیں لے سکے گی۔

نئی دہلی: کانگریس نے آج الزام لگایا تھا کہ کانگریس اور یوتھ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس کو محکمہ انکم ٹیکس نے منجمد کردیا ہے۔ اب خبر آئی ہے کہ انہیں انکم ٹیکس اپیلٹ ٹریبونل سے اکاؤنٹس استعمال کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ اس معاملے میں عبوری راحت پر چہارشنبہ کو سماعت ہوگی۔

متعلقہ خبریں
نتیش کمار کے پاس صرف 22 ہزار کی نقدی، بینکوں میں 48ہزار روپے!
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
خاتون کی تصاویر بغیر اجازت بھیجنے پر نامعلوم شخص کے خلاف کیس درج
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی

 پارٹی لیڈر وویک تنکھا نے ایکس پر لکھا کہ کانگریس پارٹی کے کھاتوں پر پابندی انکم ٹیکس اپیلٹ ٹریبونل کی سماعت کے دوران ہٹا دی گئی ہے۔ تنکھا نے کہا کہ انہوں نے ٹریبونل کو بتایا کہ اگر پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد رہے تو کانگریس "انتخابی پروگراموں” میں حصہ نہیں لے سکے گی۔

کانگریس کے خزانچی اجے ماکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ اب مذکورہ رقم بھی خرچ کر سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ 115 کروڑ روپے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ 115 کروڑ روپے کی یہ رقم ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ سے بہت زیادہ ہے۔

اس سے پہلے کانگریس لیڈر اور خزانچی اجے ماکن نے آج ایک پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت پر بڑا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں جمہوریت مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ چند دن قبل اطلاع ملی تھی کہ بینک کانگریس کے جاری کردہ چیکوں سے رقم نہیں دے رہے ہیں۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کا اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔ اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔

کانگریس نے دعویٰ کیا کہ سال 2018-19 کے انکم ٹیکس ریٹرن کی بنیاد پر اس کے بہت سے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے اور ان سے 210 کروڑ روپے کی وصولی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اکاؤنٹس منجمد نہیں ہوئے، جمہوریت منجمد ہو چکی ہے۔

ماکن نے یہ سوال بھی پوچھا کہ جب لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہونے میں صرف دو ہفتے باقی ہیں، ایسے وقت میں کانگریس کے کھاتوں کو منجمد کرکے حکومت کیا دکھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر کسی کے کھاتوں کو سیل کیا جانا چاہئے تو وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ہونا چاہئے کیونکہ انہوں نے ‘غیر آئینی’ انتخابی بانڈز کے ذریعے کارپوریٹ دنیا سے پیسہ لیا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں مدہوش مودی حکومت نے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس کے کھاتوں کو منجمد کر دیا ہے۔ یہ جمہوریت پر بڑا حملہ ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ غیر آئینی طور پر جمع کی گئی رقم بی جے پی کے انتخابات میں استعمال ہو رہی ہے، اسی لیے میں نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات نہیں ہوں گے۔ اس لیے ہم نے عدلیہ سے جمہوریت کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔ ہم سڑکوں پر نکلیں گے اور اس ظلم کے خلاف بھرپور جدوجہد کریں گے۔