تلنگانہ

خلافِ مرضی شادی پر بیٹی کا اغواء، سسرالی رشتہ داروں کو مارپیٹ

انہوں نے وہاں پہنچ کر لڑکی کے سسرالی رشتہ داروں پر حملہ کردیا، ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور پھر لڑکی کا اغوا کرکے اسے مائیکے لے آئے۔

حیدرآباد: والدین کی مرضی کے خلاف شادی کرنے والی لڑکی کا اس کے سسرالی مکان سے اغوا کرتے ہوئے اس کے والدین نے اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع جگتیال میں پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق رائیکل منڈل کی رہنے والی 20سالہ اکشتا اور بالاپلی کے رہنے والے 23سالہ مدھو ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔

کچھ دن پہلے ان دونوں نے خفیہ طورپر شادی کرلی جس کے بعد اکشتا اپنے سسرالی رشتہ داروں کے مکان میں رہنے لگی تاہم اس بات کی اطلاع پر لڑکی کے والدین اوردیگر رشتہ دار دوکاروں میں لڑکے کے مکان پہنچ گئی۔

انہوں نے وہاں پہنچ کر لڑکی کے سسرالی رشتہ داروں پر حملہ کردیا، ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور پھر لڑکی کا اغوا کرکے اسے مائیکے لے آئے۔

لڑکی کے ماں باپ نے اسے اپنا ارادہ بدلنے اور شوہر کو چھوڑدینے کی ہدایت دی تاہم لڑکی اسی نوجوان کے ساتھ زندگی گذارنے کے ارادہ پر اٹل تھی۔

اس کے رشتہ داروں کی ہراسانی اورمارپیٹ کا بھی اس پرکوئی اثر نہیں ہوا۔ بعد ازاں اکشتا پولیس سے رجوع ہوگئی۔ پولیس نے متاثرہ کو یقین دلایا کہ اس کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔

پولیس نے کہا کہ لڑکی کو اس کے شوہر کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اس کے والدین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

a3w
a3w