شمالی بھارت

4جون کو بی جے پی کی وداعی طئے:راہول گاندھی

راہول گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے سرمایہ داروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے، انہیں 500 ایکڑ زمین فراہم کی، لیکن کسانوں کے قرضے معاف نہیں کئے۔ بے روزگاروں کو پکوڑے تلنے کا مشورہ دیا۔

کانپور: کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی شکست یقینی ہے اور اتر پردیش انڈیا گروپ کم از کم 50 سیٹیں جیتے گا۔

متعلقہ خبریں
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی

اتحاد کے کانگریس امیدواروں آلوک مشرا اور راجا رام پال کی حمایت میں جی آئی سی گراؤنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا، "4 جون 2024 کو مسٹر نریندر مودی اب ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔ آپ اسے تحریری طور پر لے لیں اور اتحاد کو یوپی میں 50 سے کم سیٹیں نہیں ملنے والی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سرمایہ داروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے، انہیں 500 ایکڑ زمین فراہم کی، لیکن کسانوں کے قرضے معاف نہیں کئے۔ بے روزگاروں کو پکوڑے تلنے کا مشورہ دیا۔

راہول گاندھی نے کہا کہ کشمیر سے کنیا کماری اور منی پور سے مہاراشٹر تک کا سفر کرنے کے بعد انہوں نے لوگوں کے مسائل کو سمجھا اور اس کے مطابق منشور تیار کیا۔ اگر مخلوط حکومت بنتی ہے تو کانپور سمیت ملک کے دیگر شہر اپنی صنعتی شکل میں بحال کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا، “کانپور کو کبھی مشرق کا مانچسٹر کہا جاتا تھا، لیکن آج یہاں کی صنعتوں کی حالت خراب ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مودی حکومت نے اڈانی کے لیے غلط جی ایس ٹی نافذ کرکے کانپور جیسے شہروں کے ہاتھ اور گلے کاٹ دیے ہیں۔

نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے ملک کی چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ سولر پاور، ونڈ پاور سب اڈانی کو دیا گیا اور آپ کو تالی بجانے کو دیا گیا۔ کووڈ وبائی مرض کے دوران بی جے پی ویکسین بنانے والی کمپنیوں سے پیسے لے رہی تھی اور عوام سے تالیاں بجوا رہی تھی۔

گاندھی نے کہا کہ جس دن وزیر اعظم مودی نے عوامی پلیٹ فارم سے اڈانی-امبانی کا نام لیا، اسی دن انہوں نے اپنی شکست تسلیم کر لی۔

انہوں نے کہا، ’’ہمیں میڈ اِن چائنا کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہندستان میں کئی شہر ایسے ہیں جو میڈ ان چائنا کا مقابلہ کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے نریندر مودی کی ہتھکڑیاں توڑنی ہوں گی۔ مخلوط حکومت آنے پر ہم جی ایس ٹی کو تبدیل کریں گے، ایک ٹیکس ہوگا، کم ٹیکس ہوگا۔ ٹیکس کا تعین مزدوروں اور کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

گاندھی نے کہا کہ اجودھیا میں رام مندر کی پرتشٹھا کے پروگرام میں بڑے صنعت کار اور بالی ووڈ کی مشہور شخصیات آئیں لیکن کسی دلت، مزدور یا کسان کا چہرہ نظر نہیں آیا۔ یہاں تک کہ قبائلی نژاد صدر کو بھی پروگرام میں شرکت سے روک دیا گیا۔ بعد میں جب انہوں نے یہ معاملہ اٹھایا تو انہیں کچھ دن پہلے مندر آنے کو کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آنے پر مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے، جب کہ نوجوانوں کو کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے میں ایک سال تک اپرنٹس شپ کے طور پر ملازمت ملے گی۔ سرکاری اداروں میں ٹھیکیداری کا نظام ختم کیا جائے گا۔

a3w
a3w